آئینی عدالت کے پہلے چیف جسٹس امین الدین نے عہدے کا حلف اٹھا لیا
چیف جسٹس امین الدین اور صدر مملکت آصف علی زرداری
وفاقی آئینی عدالت کے پہلے چیف جسٹس امین الدین صدر مملکت آصف علی زرداری سے حلف لے رہے ہیں
اسلام آباد (ویب ڈیسک): وفاقی آئینی عدالت کے پہلے چیف جسٹس، جسٹس امین الدین نے اپنے عہدے کا باقاعدہ حلف اٹھا لیا۔

تقریب ایوانِ صدر میں منعقد ہوئی، جہاں صدرِ مملکت آصف علی زرداری نے جسٹس امین الدین سے بطور چیف جسٹس آئینی عدالت حلف لیا۔ تقریب میں ملک کی نمایاں سیاسی اور عدالتی شخصیات نے شرکت کی، جن میں سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی، وفاقی وزیر اسحاق ڈار، چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری، اٹارنی جنرل آف پاکستان اور دیگر اعلیٰ افسران شامل تھے۔

یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ کے دو ججز جسٹس منصورعلی شاہ اور جسٹس اطہر من اللہ مستعفی

ذرائع کے مطابق صدرِ مملکت نے وفاقی آئینی عدالت کے ججز کی تقرری کے لیے صدارتی آرڈر بھی جاری کر دیا۔ وفاقی آئینی عدالت کا ڈھانچہ چیف جسٹس سمیت 13 ججز پر مشتمل ہوگا۔ یہ عدالت اسلام آباد ہائی کورٹ کی عمارت کے ٹاپ فلور پر قائم کی جائے گی، جہاں خصوصی طور پر عدالت کے لیے دفاتر اور بینچ رومز مختص کیے گئے ہیں۔

تقرری کے بعد سامنے آنے والی ابتدائی فہرست کے مطابق جسٹس علی باقر نجفی اور جسٹس حسن اظہر رضوی آئینی عدالت کے مستقل ججز ہوں گے۔ اسی طرح جسٹس روزی خان، جسٹس کے کے آغا خان اور جسٹس عامر فاروق کو بھی وفاقی آئینی عدالت کا حصہ بنایا گیا ہے۔ ان تمام ججز کو آئینی معاملات، وفاق اور صوبوں کے درمیان تنازعات، اور آئینی تشریحات کے مقدمات کی ذمہ داری سونپی جائے گی۔

وفاقی آئینی عدالت کا قیام ستائیسویں آئینی ترمیم کے تحت ممکن ہوا، جس کا بنیادی مقصد سپریم کورٹ پر بڑھتے ہوئے بوجھ کو کم کرنا اور آئینی نوعیت کے مقدمات کے لیے ایک مخصوص فورم فراہم کرنا ہے۔