یہ فیصلہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمد سہیل آفریدی کی زیر صدارت اعلیٰ سطح اجلاس میں کیا گیا، جو گذشتہ روز وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں منعقد ہوا۔
اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ صوبائی وزیر قانون آفتاب عالم کی سربراہی میں ایک چار رکنی کمیٹی تشکیل دی جائے گی، جو ان قوانین میں مجوزہ اصلاحات پر تفصیلی سفارشات پیش کرے گی۔ اجلاس میں زور دیا گیا کہ آزادی اظہار رائے اور پُرامن احتجاج ہر شہری کا آئینی حق ہے، لیکن احتجاج کے دوران عوامی سہولیات اور روزمرہ زندگی متاثر نہیں ہونی چاہیے۔
وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے کہا کہ ہر قانون کے مثبت اور منفی پہلو ہوتے ہیں، بانی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کے وژن کے مطابق ان قوانین کو عوامی مفاد میں مزید بہتر بنایا جائے گا، ایسے نکات ختم کیے جائیں جو سیاسی انتقام کیلئے استعمال ہو سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:اپوزیشن اتحاد کا 27ویں آئینی ترمیم کیخلاف ملک گیر تحریک کا اعلان
انہوں نے مزید کہا کہ عوام کی جان و مال کا تحفظ اور سہولیات کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے، ہر اقدام کا مقصد عوامی فلاح ہونا چاہیے۔
اجلاس میں صوبائی وزیر قانون آفتاب عالم، چیف سیکرٹری شہاب علی شاہ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ محمد عابد مجید اور ایڈووکیٹ جنرل شاہ فیصل اتمانخیل بھی شریک تھے۔
پارٹی ذرائع کے مطابق کمیٹی جلد اپنا مسودہ تیار کرے گی، جس کے بعد تجاویز کو عملی شکل دینے کیلئے متعلقہ حکومتی اداروں سے مشاورت کی جائے گی۔ اصلاحات کا مقصد یہ یقینی بنانا ہے کہ قوانین عوام کی حفاظت اور فلاح کے لیے مؤثر رہیں اور کسی بھی سیاسی مقاصد کے لیے غلط استعمال نہ ہوں۔