وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس (سابقہ ٹویٹر) پر جاری ایک پیغام میں کہا کہ پاکستان پاک افغان مذاکرات میں ثالِثی پر ترکیہ اور قطر کا شکریہ ادا کرتا ہے، پاکستان اپنے اصولی مؤقف پر قائم ہے کہ افغانستان کی سرزمین سے ہونے والی دہشت گردی پر قابو پانے کی ذمہ داری افغان عبور حکومت پر عائد ہوتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ افغان طالبان دوحہ امن معاہدے 2021 کے مطابق اپنے بین الاقوامی، علاقائی اور دوطرفہ وعدوں کی تکمیل میں اب تک ناکام رہے ہیں، پاکستان اس بات کا اعادہ کرتا ہے کہ وہ افغان عوام سے خیر سگالی کا جذبہ رکھتا ہے اور ان کے لیے ایک پر امن مستقبل کا خواہش مند ہے۔
Pakistan is thankful to brotherly countries of Turkiye and Qatar for mediation of talks; onus lies on Afghanistan to fulfill its long standing international/ regional and bilateral pledges, regarding control of terrorism in which so far they have failed.
— Attaullah Tarar (@TararAttaullah) November 7, 2025
Pakistan does not harbor…
وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان طالبان حکومت کے ایسے اقدامات کی حمایت نہیں کرے گا جو افغان عوام یا پڑوسی ممالک کے مفاد میں نہ ہوں، پاکستان اپنی عوام اور خودمختاری کے تحفظ کے لیے تمام ضروری اقدامات جاری رکھے گا۔
واضح رہے کہ پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان تیسرے دور کے حتمی مذاکرات کا آغاز گزشتہ روز ترکیہ کے دارالحکومت استنبول میں ہوا جس میں پاکستانی وفد کی قیادت مشیر قومی سلامتی لیفٹیننٹ جنرل عاصم ملک نے کی۔
یاد رہے کہ ترکیہ اور قطر کی ثالِثی میں گزشتہ ماہ بھی دوحہ کے بعد استنبول میں مذاکرات ہوئے تھے اور اس دوران جنگ بندی جاری رکھنے پر اتفاق ہوا تھا۔