 
                                پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق فتنہ الخوارج کے دہشت گردوں نے 29 اور 30 کی درمیانی شب باجوڑ میں پاک افغان بارڈر پر دراندازی کی کوشش کی، سکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کے گروہ کی نقل و حرکت کو بروقت کارروائی کر کے ناکام بنا دیا، کارروائی کے دوران 4 خارجیوں بشمول ہائی ویلیو ٹارگٹ، خارجی امجد مارا گیا۔
آئی ایس پی آر نے بتایا کہ ہلاک ہونے والے دہشت گردوں میں انتہائی مطلوب خارجی امجد عرف مزاحم بھی شامل تھا، ہلاک ہونے والا خارجی امجد، خوارج کمانڈر نور ولی کا نائب تصور کیا جاتا تھا اور بھارتی پراکسی فتنہ الخوارج کی رہبری شوریٰ کا سربراہ تھا۔
On night 29/30 October 2025, movement of a group of khwarij, who were trying to infiltrate through Pakistan-Afghanistan border, was picked up by the security forces in Bajaur District.
— DG ISPR (@OfficialDGISPR) October 30, 2025
Own troops effectively engaged and thwarted khwarijs’ attempt to infiltrate. As a result of… pic.twitter.com/gsVzddVGxW
ترجمان پاک فوج کے مطابق خارجی کمانڈر امجد قانون نافذ کرنے والے اداروں کو انتہائی مطلوب تھا جبکہ حکومت نے اس کے سر کی قیمت 50 لاکھ روپے مقرر کی تھی، ہلاک ہونے والا دہشت گرد افغانستان میں رہائش پذیر ہونے کے باوجود پاکستان کے اندر متعدد دہشت گرد کارروائیوں میں ملوث رہا۔
آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ فتنہ الخوارج کی قیادت افغانستان میں بیٹھ کر پاکستان میں دراندازی کی کوششوں کی منصوبہ بندی کر رہی ہے، جس کا مقصد پاکستان کے اندر اپنی موجودگی کا تاثر دینا اور باجوڑ و مہمند میں سکیورٹی فورسز کی مؤثر کارروائیوں سے خوارج کا گرتا ہوا حوصلہ بحال کرنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: افغان سرزمین سے دہشتگردی برداشت نہیں کریں گے، فیلڈ مارشل
مزید کہا کہ پاکستان کی سکیورٹی فورسز اپنی سرحدوں کے دفاع کیلئے پرعزم اور ثابت قدم ہیں جبکہ علاقے میں سینیٹائزیشن آپریشن جاری ہے تاکہ کسی بھی دہشت گرد کی موجودگی کو ختم کیا جا سکے۔
ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ ’عزمِ استحکام‘ کے وژن کے تحت، سکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی انسدادِ دہشت گردی مہم پوری رفتار کے ساتھ جاری رہے گی، تاکہ غیر ملکی سرپرستی اور حمایت یافتہ دہشت گردی کے اس ناسور کو مکمل طور پر ختم کیا جا سکے۔
 
                         
                         
                         
                        