پنجاب :خصوصی بچوں کے لیے صحت و تحفظ پروگرام کا آغاز
Maryam Nawaz Sharif
فائل فوٹو
لاہور: (ویب ڈیسک) پنجاب کی وزیرِاعلیٰ مریم نواز شریف نے خصوصی بچوں کے لیے صحت، تحفظ اور ڈیجیٹل ترقی سے متعلق اہم اقدامات کا اعلان کیا ہے۔

پنجاب حکومت نے خصوصی تعلیم کے مراکز میں زیرِ تعلیم طلبہ کے لیے پہلا جامع ہیلتھ اسکریننگ پروگرام شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔اس کے تحت 35,600 سے زائد بچوں کے طبی معائنے کیے جائیں گے جن میں آنکھوں، دانتوں اور دیگر بیماریوں کی جانچ شامل ہے۔

20,000سے زائد طلبہ کو فوری طبی امداد فراہم کی جائے گی،9,000 طلبہ کو مزید علاج کے لیے تحصیل ہیڈکوارٹرز اور ضلعی اسپتالوں میں بھیجا جائے گا اور5,000 طلبہ کو بڑے شہروں کے جدید اسپتالوں میں خصوصی علاج فراہم کیا جائے گا۔

ڈیجیٹل مہارتوں کو فروغ دینے کے لیے سی ایم پنجاب فری لانسر پروگرام کے تحت خصوصی تعلیم کے مراکز میں ڈیزائن، یوٹیوب کنٹینٹ کریشن، سوشل میڈیا اور ای کامرس کے کورسز متعارف کرائے گئے ہیں۔

اس مقصد کے لیے10 نئے کمپیوٹر لیبز کی منظوری دی گئی ہے جبکہ8 موجودہ لیبز کو جدید سہولیات سے اپ گریڈ کیا جائے گا۔ خیال رہے کہ اب تک 18 ماسٹر ٹرینرز اور 1,760 طلبہ تربیت مکمل کر چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: عوامی فلاحی منصوبے اپنی چھت اپنا گھر پروگرام میں اہم پیشرفت

بہترین کارکردگی دکھانے والے 50 طلبہ کو لیپ ٹاپس دیے جائیں گے، حکومت نے خصوصی بچوں کے تحفظ کے لیے 4,381 سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب کی منظوری دے دی ہے۔

پہلے مرحلے میں لاہور، گوجرانوالہ، ملتان اور ڈی جی خان ڈویژنز کے 142 مراکز میں 989 کیمرے نصب کیے جائیں گے جبکہ دوسرے مرحلے میں بہاولپور، فیصل آباد، راولپنڈی، سرگودھا اور ساہیوال ڈویژنز کے 158 مراکز میں مئی 2026 تک نظام مکمل کیا جائے گا۔

تمام کیمرے لاہور میں مرکزی مانیٹرنگ روم سے منسلک ہوں گے تاکہ حقیقی وقت میں نگرانی ممکن ہو سکے۔
یہ فوٹیج نہ صرف طلبہ کے تحفظ کے لیے استعمال ہوگی بلکہ طلبہ کے رویّے کا تجزیہ کر کے ان کی تھراپی اور سیکھنے کے عمل میں بہتری کے لیے بھی مدد دے گی۔

حکام کے مطابق نومبر 2025 تک 3,450 کیمرے مکمل طور پر فعال ہو جائیں گے جس سے پنجاب کے خصوصی طلبہ کی سلامتی، صحت اور فلاح و بہبود میں نمایاں بہتری آئے گی۔