وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں گھریلو گیس کنکشن کی بحالی کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کے دوران وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ آج پاکستانی عوام کا ایک دیرینہ مطالبہ پورا ہوگیا ہے، حکومت نے گھریلو صارفین کے لیے ملک بھر میں گیس کنکشن کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 2022 میں جب پی ڈی ایم کی حکومت بنی تو ہر طرف سے بے پناہ دباؤ تھا کہ گیس کا کنکشن دیا جائے، اس وقت ہمیں گیس کی فراہمی میں مشکلات درپیش تھیں، اس لیے ہر درخواست دہندہ سے ہمیں معذرت کرنا پڑی تھی۔
میاں محمد شہباز شریف نے کہا کہ گیس پائپ لائن اور اس کا انفرااسٹرکچر بچھانے کے ناصرف احکامات دیے جاچکے تھے بلکہ فنڈز بھی جاری ہو چکے تھے اور وہ انفراسٹرکچر بن بھی گیا مگر گیس دستیاب نہیں تھی ۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ طویل انتظار کے بعد آج وہ دن آیا ہےکہ ملک بھر میں گھریلو صارفین کے لیے معیاری ایندھن ری گیسیفائیڈ لیکویڈ نیچرل گیس (آر ایل این جی) کے کنکشن کا اجراء کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نئے گیس کنکشنز کے لیے اب تک لاکھوں درخواستیں موصول ہوچکی ہیں، آج خوشی کا دن ہے، یہی وہ تسلسل ہے جو میاں نواز شریف کے دور سے چلا آرہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نیب آفس حملہ کیس، مریم نواز و دیگر کی بریت کا تحریری حکم جاری
ان کا کہنا تھا کہ جب 2013 میں لیگی قائد میاں نواز شریف نے تیسری مرتبہ وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالا تو پورے ملک میں 20،20 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ اور اندھیرے تھے، نوازشریف نے آتے ہی ملک سے اندھیروں کا خاتمہ کیا۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ آج یہ مخلوط حکومت، جو بنیادی طور پر مسلم لیگ (ن)، پیپلز پارٹی، ایم کیو ایم، بلوچستان عوامی پارٹی اور دوسرے اکابرین پر مشتمل ہے، اُن سب کو میں مبارکباد پیش کرتا ہوں، ایس این جی پی ایل کے چیئرمین اور اُن کی تمام ٹیم کو بھی میں مبارکباد پیش کرنا چاہتا ہوں اور شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔