‎ وزیراعلیٰ آفریدی کی بلٹ پروف گاڑیاں واپس کرنیکی ہدایت، وفاق کا سخت ردعمل
 وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی نے وفاق کی جانب سے کے پی پولیس کو فراہم کردہ بلٹ پروف گاڑیاں واپس کرنے کی ہدایت کردی جبکہ وفاق نے صوبائی حکومت کے فیصلے پر سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
فائل فوٹو
پشاور، اسلام آباد: (سنو نیوز) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی نے وفاق کی جانب سے کے پی پولیس کو فراہم کردہ بلٹ پروف گاڑیاں واپس کرنے کی ہدایت کردی جبکہ وفاق نے صوبائی حکومت کے فیصلے پر سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کی زیرصدارت پہلا باضابطہ اجلاس ہوا جس میں گڈگورننس روڈ میپ کے مختلف پہلوؤں پر بریفنگ دی گئی۔

دوران اجلاس گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی نے کہا کہ وفاقی وزیر داخلہ نے کے پی پولیس کیلئے ناقص بلٹ پروف گاڑیاں فراہم کیں،یہ خیبرپختونخوا پولیس کی تضحیک ہے، ان گاڑیوں کو واپس کیا جائے،امن و امان پہلی ترجیح ہے، اس پر سمجھوتہ نہیں ہو گا۔

سہیل آفریدی کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کی وجہ وفاقی حکومت کی غلط پالیسیاں ہیں، وفاق کو ہماری قربانیوں کا احساس کرکے ہمارے فنڈز بروقت جاری کرنے چاہئیں، بروقت فنڈز ملیں گے تو پولیس کو مضبوط اور دہشت گردی کا مقابلہ کر سکیں گے۔

خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے بلٹ پروف گاڑیاں واپس کرنے کے فیصلے پر وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چودھری نے سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ‎وفاقی حکومت اب تک خیبرپختونخوا حکومت کو دہشتگردی کے خلاف جنگ کے لیے 600 ارب روپے فراہم کر چکی ہے، ‎‎یہ رقم سول آرمڈ فورسز، سی ٹی ڈی اور فارنزک لیب کو مضبوط بنانے کے لیے دی گئی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ ‎‎6 سو ارب روپے کہاں خرچ ہوئے آج تک کوئی واضح جواب نہیں ملا، ‎وفاق نے سکیورٹی کے لیے گاڑیاں فراہم کیں مگر معیار کا بہانہ بنا کر واپس کر دی گئیں، ‎یہ بلٹ پروف گاڑیاں عالمی معیار کے مطابق ہیں، دہشتگردی کے خلاف جنگ میں مؤثر ثابت ہو سکتی ہیں۔

وزیر مملکت برائے داخلہ نے کہا کہ ‎‎‎اسی نوعیت کی گاڑیاں وفاقی وزراء اور اعلیٰ افسران دہشتگردی سے متاثرہ علاقوں میں استعمال کر رہے ہیں، ‎‎‎جہاں یہ گاڑیاں استعمال ہوئیں وہاں جانی نقصان نہ ہونے کے برابر رہا، ‎‎خیبر پختونخوا کے افسران کو نہ ان چھ سو ارب سے کچھ ملا اور جو کچھ وفاق سے مل رہا ہے وہ بھی چھینا جارہاہے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ کے حلف کے 6 روز بعد بھی کے پی کابینہ تشکیل نہ دی جا سکی

‎طلال چودھری کا کہنا تھا کہخیبر پختونخوا کے بہادر پولیس افسران اور جوانوں کو نہتے دہشتگردوں کے آگے پھینکا جا رہا ہے، ‎‎نہ خیبرپختونخوا کی سیاسی قیادت پشت پر ہے نہ کوئی ہتھیار اور ٹریننگ ہے، ‎‎وفاقی وزیر داخلہ نے خیبرپختونخوا پولیس کی قربانیوں کے اعتراف میں یہ گاڑیاں فراہم کیں‎‎جو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں صف اول میں کھڑے ہیں۔

‎انہوں نے کہا کہ یہ گاڑیاں دہشتگردی کے خلاف جنگ میں جوانوں کو محفوظ کرنے اور دہشتگردی کے خلاف جنگ تیز کرنے کے لیے دی گئی ہیں، ‎‎‎یہ بلٹ پروف گاڑیاں نہ صرف عالمی معیار کے مطابق ہیں بلکہ محفوظ اور جدید بھی ہیں، ‎‎یہ مؤقف نابالغ اور ناپختہ سوچ کی عکاسی کرتا ہے، ایسے افراد کا وزیراعلیٰ بننا عوام کے ساتھ ناانصافی ہے۔

‎ان کا کہنا تھا کہ ‎یہ نابالغ اور ناپختہ سوچ آج پولیس کے جوانوں کیلئے خطرات بڑھا رہی ہے، ‎‎‎ایسا لگتا ہے صوبائی حکومت دہشتگردوں کے مکمل صفایا میں دلچسپی نہیں رکھتی، ‎‎ان گاڑیوں کے ساتھ ساتھ بلٹ پروف جیکٹس، دوربین اور ہتھیار خریدا گیا تھا تاکہ دہشت گردی کا جلد از جلد قلعہ قمع کیا جائے۔

‎وزیر مملکت نے کہا کہوفاقی حکومت پوری نیک نیتی کے ساتھ خیبرپختونخوا حکومت کو دہشتگردی کے خلاف جنگ میں تعاون فراہم کررہی ہے، ‎‎مگر صوبائی حکومت کی بچگانہ سوچ اور سیاسی ضد وفاق کی کوششوں میں رکاوٹ بن رہی وفاقی حکومت آئندہ بھی خیبرپختونخوا پولیس کو تعاون فراہم کرے گی تاکہ دہشت گردوں کا جلد سے جلد صفایا ہو۔