وزیراعلیٰ مریم نواز نے عوام سے کیا ایک اور وعدہ پورا کردیا
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے 26 دِن میں سیلاب متاثرین کو امدادی کارڈ دے کر اپنا وعدہ پورا کر دکھایا۔
فوٹو بشکریہ سی ایم میڈیا سیل
اوکاڑہ: (سنو نیوز) وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے 26 دِن میں سیلاب متاثرین کو امدادی کارڈ دے کر اپنا وعدہ پورا کر دکھایا۔

پنجاب حکومت کی جانب سے سیلاب متاثرہ علاقوں کا 26 ستمبر کو شروع کیا گیا سروے 75 فیصد سروے مکمل ہو گیا اور اے ٹی ایم کارڈ کے اجرا ء کا آغاز ہو گیا، 27 اکتوبر تک پنجاب بھر میں سیلاب متاثرین کا سروے مکمل ہوجائے گا جس میں چار کروڑ51 لاکھ شہریوں کا ڈیٹا مکمل کیا جائے گا۔

دوسرے مرحلے میں 72 مقامات پر قائم کیمپوں میں مقیم سیلاب متاثرین کو اے ٹی ایم کارڈ دینے کا آغاز آج سے ہو گیا،پنجاب کے 27 اضلاع اور 72 تحصیلوں میں سیلاب متاثرین کو اے ٹی ایم کارڈز دیے جائیں گے۔

تاریخ میں پہلی بار صوبہ پنجاب نے سیلاب متاثرین کے ریسکیو، ریلیف کے بعد امداد اور بحالی کا تمام عمل اپنے وسائل سے کیا ، تاریخ کے تیز ترین ریسکیو ریلیف آپریشن کے بعد پنجاب حکومت نے امداد اور بحالی کا کام بھی ریکارڈ وقت میں مکمل کیا ہے۔

سیلاب متاثرین کو چیکس فراہمی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی امداد شروع ہونے پر اللہ تعالیٰ کا شکرادا کرتے ہیں، تاریخ کے بدترین سیلاب کے بعد متاثرین کی بحالی کا تاریخی دن خوش آئندہے، سیلاب متاثرہ خاندانوں کی بحالی کاآج سے باقاعدہ آغاز ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ستلج، راوی اور چناب بپھرگئے، تاریخ کے بد ترین سیلاب نے پنجاب کو آن گھیرا، تین ماہ کی مسلسل بارشوں سے بھی شہر اور دیہات زیر آب آگئے، سیلاب سے لوگوں کے گھر اور مال ومویشی بھی بہہ گئے، سیلاب کے دنوں قیامت کا سماع تھا، یاد آئے تو دل دہل جاتا ہے۔

مریم نواز کا کہنا تھا کہ لوگ بے بسی میں اپنے گھروں کو اجڑتا اور ڈوبتا دیکھتے رہے، پانی اترا تو اسی دن سے آفات زدگان کی بحالی کا کام شروع ہو گیا، جن کے گھر سیلاب میں بہہ گئے، ان کے گھر اب آباد ہو گئے،سیلاب متاثرین کے گھر آباد ہونے تک آرام سے نہ بیٹھنے کا وعدہ پورا کررہی ہوں۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ پنجاب کی پوری حکومت سیلاب متاثرین کے ساتھ رہی، تین ہفتے تک میں خود بھی گھر نہیں بیٹھی اور نہ ہی دفتر گئی، میری کابینہ اور پوری ٹیم کئی ہفتے تک سیلاب متاثرین کے درمیان موجود رہی، ریسکیو، انتظامیہ اورپولیس سب اداروں نے یکجان ہوکر کام کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت پنجاب کی محنت کی وجہ سے سیلاب متاثرین کی جلد بحالی کا کام شروع ہوا، پنجاب کا خزانہ عوام کی امانت ہے، عوام کو ہی دیں گے، اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتے ہیں کہ ریسکیو ریلیف آپریشن پنجاب نے اپنے وسائل سے کیا ، تاریخ کا شفاف ترین سروے بھی اپنے وسائل سے کیا گیا۔

مریم نواز نے کہا کہ سیلاب زدگان کو 100ارب روپے امداد دے رہے ہیں، سیلاب زدگان کی مدد اپنے وسائل سے ہی کررہے ہیں دنیا کے سامنے ہاتھ نہیں پھیلائے، عوام کے پیسے کو عوام کے قدموں میں ہی ڈھیر کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: الیکشن کمیشن نے پنجاب میں ضمنی انتخابات کا شیڈول جاری کردیا

ان کا کہنا تھا کہ عوام کے ساتھ کھڑا ہونا اور انتھک محنت محمد نواز شریف اور شہباز شریف سے سیکھی، جب تک وزیر اعلیٰ ہوں عوام کو میلی آنکھ سے کوئی نہیں دیکھ سکتا، نواز شریف کی بیٹی آپ کے سامنے وعدہ کے مطابق امدادی رقم لیکر موجود ہے، امدادی رقم ملنے پر جتنے سیلاب متاثرین خوش ہیں،اس سے زیادہ میں خوش ہوں۔

وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ سیلاب متاثرین کے ہر نقصان کا ازالہ کررہے ہیں، مکمل تیاری اور انتظامات کی وجہ سے کم از کم جانی نقصان ہوا،اربوں روپے تقسیم کررہے ہیں لیکن کرپشن کے دروازے بند کر دیئے، مختص100 ارب روپے میں سے سیلاب متاثرین کے سوا کسی کو کچھ نہیں ملے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ سیلاب متاثرین میں سے جو رہ جائے گا، اس کی شکایت کے لئے الگ انتظام وضع کیا ہے، پہلے مرحلے میں 15 اضلاع میں معاوضے دیئے جارہے ہیں، سیلاب متاثرین کی سہولت کے لئے 75مقامات پر سیلاب بحالی امدادی کیمپ قائم کیے گئے ہیں،71ہزار سے زائد سیلاب متاثرین کے بینک اکاؤنٹس کھل چکے ہیں۔

مریم نواز نے کہا کہ دعا کریں اللہ تعالیٰ زیادہ وسائل دے تو سب عوام کے قدموں میں ڈھیر کردوں، آج پاکستان میں پنجاب کی ترقی کی مثالیں دی جارہی ہیں، جو ترقی اور وسائل بڑوں شہروں کو میسر ہیں، وہی چھوٹے شہروں کے لئے بھی ہیں، ہر شہر میں الیکٹرک بس چل رہی ہے جس کا کرایہ صرف 20 روپے ہے۔

وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ مریم نواز سب کی سی ایم اور سب کی بیٹی ہے، پنجاب کا ہر خاندان میرے لیے اپنے خاندان کی طرح اہم ہے، ریاست ماں کی طرح ہوتی ہے جو حفاظت بھی کرتی اور خیال بھی رکھتی ہے، جب تک کیمپ میں آخری بندے کو امدادی رقم نہیں ملے گی کیمپ بند نہیں ہو گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ گھر، مویشی، دکان سمیت تمام نقصانات کا پورا معاوضہ سیلاب متاثرین کو دیا جائے گا۔