اس پلیٹ فارم کا مقصد خواتین کاروباریوں کو اپنے کاروبار کی رجسٹریشن، ٹیکس معاملات کی دیکھ بھال اور تربیت و مارکیٹ کی معلومات تک آسان رسائی فراہم کرنا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف کو SME کی ترقی اور چھوٹے و درمیانے کاروباروں کی ترقی کے ادارے SMEDA کی تنظیم نو کے حوالے سے ایک اجلاس میں اس منصوبے کی تفصیلات سے آگاہ کیا گیا جس کے مطابق یہ پلیٹ فارم خواتین کی کاروباری سرگرمیوں میں حصہ داری بڑھانے کے لیے ایک جامع ڈیجیٹل حل فراہم کرے گا جو کاروباری عمل کو آسان اور مالی شمولیت کو فروغ دے گا۔
وزیراعظم نے اس اقدام کی تعریف کی اور متعلقہ حکام کو ہدایت دی کہ اس منصوبے کی آگاہی عام کی جائے تاکہ زیادہ سے زیادہ خواتین اس سے فائدہ اٹھا سکیں۔
اس مقصد کے لیےآزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں SMEDA کے دفاتر کھول دیے گئے ہیں جنہیں مقامی کمیونٹیز اور چیمبرز آف کامرس کی طرف سے مثبت ردعمل ملا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب: سکولوں کے نئے اوقاتِ کار کا شیڈول تیار
وزیراعظم نے SMEDA کی تنظیم نو پر اطمینان کا اظہار کیا اور حکام کو ہدایت دی کہ عمل درآمد کے لیے واضح ٹائم لائن مقرر کی جائے اور کام تیزی سے مکمل کیا جائے، SMEDAکے لیے نجی شعبے کے ماہرین پر مشتمل ایک نیا بورڈ تشکیل دیا گیا ہے اور جلد ہی اس کے چیف ایگزیکٹو آفیسر کی تعیناتی مکمل کی جائے گی۔
اگرچہ خواتین پاکستان کی آبادی کا تقریباً نصف حصہ ہیں مگر ان کی کاروباری سرگرمیوں میں شرکت بہت کم ہے۔
SMEDA اور ایشین ڈویلپمنٹ بینک کی حالیہ تحقیق کے مطابق خواتین کی مزدور قوت کی شرح 21.4 فیصد ہے، خواتین کاروباریوں کا حصہ صرف 19 فیصد ہے اور محض 0.1 فیصد کاروباری مالکان خواتین ہیں۔
یہ نیا AI پر مبنی پلیٹ فارم کاروباری خواتین کے لیے وقت کی اہم ضرورت ہے جس کا مقصد اس شعبے میں موجود خلا کو پُر کرنا اور SME سیکٹر میں خواتین کی صلاحیتوں کو اجاگر کرنا ہے۔