تفصیلات کے مطابق یہ وارنٹ سنگجانی جلسہ کے دوران درج کیے گئے مقدمات میں جاری کیے گئے، جس کی سماعت جج طاہر عباس سپرا نے کی۔ عدالت میں کیس کی کارروائی کے دوران پی ٹی آئی رہنما شیر افضل مروت کی جانب سے مقدمہ کسی اور عدالت میں منتقل کرنے کی درخواست پیش کی گئی۔ عدالت نے اس درخواست پر نوٹس جاری کرتے ہوئے وکیل سے آئندہ سماعت پر تفصیلی دلائل طلب کر لیے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کی عمران خان سے ملاقات کی درخواست پر نوٹس جاری
کیس کے دوران عدالت نے پی ٹی آئی کے چار مرکزی رہنماؤں عمر ایوب، زین قریشی، زرتاج گل اور علی بخاری کے خلاف ناقابلِ ضمانت وارنٹِ گرفتاری جاری کیے۔ جج نے حکم دیا کہ متعلقہ حکام ان رہنماؤں کو گرفتار کر کے عدالت کے روبرو پیش کریں۔ عدالت نے مزید ہدایت کی کہ پولیس اور انتظامیہ اس معاملے پر عمل درآمد یقینی بنائے۔
ذرائع کے مطابق، عدالت میں رجسٹرار آفس کی جانب سے یہ اعتراض اٹھایا گیا تھا کہ بانی پی ٹی آئی سے جیل ملاقاتوں کے حوالے سے دائر کی گئی مختلف پٹیشنز پہلے ہی یکجا کر کے فیصلہ دیا جا چکا ہے، جس میں ملاقات کا طریقہ کار اور ایس او پی طے کر دیے گئے تھے۔ تاہم، موجودہ مقدمہ سنگجانی جلسے سے متعلق ہے، جس میں شرکاء کے خلاف دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف مقدمات کا فیصلہ قانون کے مطابق کیا جائے گا۔ عدالت نے سیکرٹری داخلہ، سیکرٹری داخلہ پنجاب، آئی جی پولیس اور سپریٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو بھی 23 اکتوبر کے لیے نوٹس جاری کر دیئے ہیں تاکہ وہ کیس کی پیش رفت اور قانونی پہلوؤں پر رپورٹ پیش کریں۔
یاد رہے کہ سنگجانی جلسہ میں پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف مبینہ اشتعال انگیز تقاریر اور غیر قانونی اجتماع کے الزامات پر مقدمات قائم کیے گئے تھے۔