وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کی عمران خان سے ملاقات کی درخواست پر نوٹس جاری
اسلام آباد ہائی کورٹ نے سہیل آفریدی کی عمران خان سے جیل میں ملاقات کی درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری کر دیئے
اسلام آباد ہائی کورٹ نے سہیل آفریدی کی عمران خان سے جیل میں ملاقات کی درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری کئے/ فائل فوٹو
اسلام آباد: (سنو نیوز) اسلام آباد ہائی کورٹ نے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی کی عمران خان سے جیل میں ملاقات کی درخواست پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات دور کرتے ہوئے فریقین کو نوٹس جاری کر دیئے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس ارباب محمد طاہر نے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی کی بانی پی ٹی آئی سے جیل میں ملاقات کی درخواست پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات کے ساتھ سماعت کی۔ وزیراعلیٰ کے پی سہیل آفریدی کی جانب سے علی بخاری ایڈوکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت نے گندم پالیسی 26-2025 کی منظوری دے دی

وکیل علی بخاری ایڈووکیٹ نے موقف اپنایا کہ وزیراعلی خیبرپختونخوا، عمران خان سے جیل ملاقات کی پٹیشن پر رجسٹرار آفس نے متعدد اعتراضات عائد کر رکھے ہیں، اعتراض ہے کہ اس حوالے سے پہلے ہی ایک عدالتی فیصلہ آ چکا ہے، یہ بھی اعتراض ہے کہ وزیر اعلی کے پی خیبرپختونخوا حکومت اور صوبائی کابینہ کے فیصلے کے بغیر کیسے درخواست دائر کر سکتے ہیں؟ یہ اعتراض نہیں بنتا کیونکہ ابھی تو کابینہ بنی ہی نہیں ہے۔
رجسٹرار آفس نے اعتراض عائد کیا کہ بانی پی ٹی آئی سےجیل میں ملاقاتوں کے حوالے سے دائر پٹیشنز یکجا کر کے عدالت پہلے ہی فیصلہ دے چکی ہے، عدالت فیصلے میں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کا طریقہ کار اور ایس او پی طے کیے جا چکے ہیں، پی ٹی آئی کے آفس ہولڈرز بانی پی ٹی آئی سے ہفتہ وار ملاقات کرنے والوں کی فہرست تیار کرنے کا اختیار رکھتے ہیں، پی ٹی آئی کے متعلقہ آفس ہولڈرز کو کیس میں فریق ہی نہیں بنایا گیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے سیکرٹری داخلہ، سیکرٹری محکمہ داخلہ پنجاب، آئی جی پولیس اور سپریٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو 23 اکتوبر کے لیے نوٹس جاری کر دیئے۔ رجسٹرار آفس نے بانی پی ٹی آئی سے جیل ملاقات کی درخواست پر متعدد اعتراضات عائد کیے تھے۔