یہ سولرائزیشن منصوبہ 2.94 ارب روپے کی مالیت کا ہے جو 2028 تک تین مراحل میں مکمل کیا جائے گا اور اس کی مجموعی نصب شدہ صلاحیت 18,825 کلو واٹ ہو گی۔ جب یہ عملی طور پر شروع ہوگا تو یہ منصوبہ سالانہ 24.47 ملین یونٹس بجلی پیدا کرنے کی توقع رکھتا ہے جس سے صوبائی حکومت کے لیے سالانہ 1.34 ارب روپے کی بچت کا امکان ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سہیل آفریدی خیبرپختونخوا کے نئے وزیراعلیٰ منتخب
مفاہمت کی یادداشت کے مطابق 135 الیکٹرک وہیکل (EV) چارجنگ سینٹر بھی متعلقہ کالجوں میں قائم کیے جائیں گے تاکہ پائیدار ٹرانسپورٹ کی بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کیا جا سکے۔ اس کے علاوہ، محکمہ توانائی صوبے کے چھ دوسرے محکموں کی عمارتوں کو سولرائز کرنے میں بھی مدد کرے گا جس سے مزید 2,770 کلو واٹ کی قابل تجدید صلاحیت شامل ہوگی۔
پنجاب کے وزیر برائے ہائر ایجوکیشن اور اسکول ایجوکیشن رانا سکندر حیات نے کہا کہ یہ منصوبہ حکومت کے توانائی کی مؤثر استعمال، ماحولیاتی ذمہ داری اور مالی احتیاط کا عکاس ہے۔
وزیر نے مزید کہا کہ ایک بار مکمل ہونے کے بعد، یہ منصوبہ توانائی کے اخراجات میں 42 فیصد تک کمی کرے گا اور پنجاب کے عوامی تعلیمی نظام میں سبز توانائی کی مضبوط ثقافت کو فروغ دے گا۔



