
پاکستان پیپلز پارٹی نے گندم کی مجوزہ درآمد پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
خاتون اول آصفہ بھٹو زرداری کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں اس مسئلے پر تفصیلی غور کیا گیا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پاکستان پیپلز پارٹی ہر سطح پر کسانوں کے حقوق کا دفاع کرے گی اور گندم درآمد کرنے کے حکومتی فیصلے کی بھرپور مخالفت کرے گی۔
اجلاس میں شریک رہنماؤں نے مؤقف اختیار کیا کہ یہ فیصلہ مقامی کسانوں کے مفادات کے برعکس ہے، اس سے کسانوں کو شدید نقصان پہنچے گا۔
پیپلز پارٹی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ حکومت گندم درآمد کر کے بیرون ملک کسانوں کو فائدہ پہنچانا چاہتی ہے، جبکہ وفاقی اور پنجاب حکومت نے اپنے ہی کسانوں کو بے سہارا چھوڑ دیا ہے۔
مزید کہا گیا کہ اس وقت مقامی کسان پہلے ہی معاشی دباؤ کا شکار ہیں، ایسے میں گندم درآمد کرنا ان کیلئے مزید مشکلات پیدا کرے گا۔
دوسری جانب سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی یہ مخالفت حکومت اور اس کے اتحادیوں کے درمیان کشیدگی کو مزید بڑھا سکتی ہے۔ اگر حکومت اپنے فیصلے پر قائم رہتی ہے تو یہ معاملہ آنے والے دنوں میں ایک بڑے سیاسی تنازع کی صورت اختیار کر سکتا ہے۔



