
رپورٹس کے مطابق پشاور، لنڈی کوتل، مالاکنڈ اور ضلع خیبر میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، تاہم خوش قسمتی سے کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا۔
زلزلے کے باعث شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا، زلزلے کے بعد شہری خوفزدہ ہو کر گھروں اور دفاتر سے باہر نکل آئے، لوگ کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے کھلے مقامات پر جمع ہو گئے۔
زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر 5 ریکارڈ کی گئی، زلزلے کی گہرائی 20 کلومیٹر تھی جبکہ اس کا مرکز جنوبی افغانستان تھا۔
یہ بھی پڑھیں: گلگت بلتستان و گردونواح میں زلزلے کے جھٹکے، شہریوں میں خوف وہراس
انتظامیہ کی جانب سے شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ زلزلے کے وقت پرسکون رہیں، عمارت سے باہر کھلی جگہ کا رخ کریں اور ہنگامی صورتحال کے لیے ضروری احتیاطی تدابیر اپنائیں۔
یاد رہے کہ کچھ 18 ستمبر کو سوات کے مینگورہ اور گردونواح میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے تھے جن کی شدت 4.2 تھی، ان کا مرکز تاجکستان اور افغانستان کی سرحد تھا جبکہ گہرائی 185 کلومیٹر ریکارڈ کی گئی تھی۔
ماہرین کے مطابق اس خطے میں زلزلوں کی بڑی وجہ زمین کی پلیٹوں کی حرکت ہے کیونکہ یہاں ہمالیائی اور یوریشین پلیٹس آپس میں ٹکرا رہی ہیں، ان ٹکراؤ کے باعث زمین کے اندر دباؤ بڑھتا ہے اور اچانک انرجی خارج ہونے سے زلزلے آتے ہیں۔