
سیکریٹری لیبر رفیق قریشی نے بتایا کہ اس پروگرام میں حادثاتی ہیلتھ انشورنس کی سہولت شامل ہے جس کی مالیت 7 لاکھ روپے ہے۔ اس کے علاوہ 10ہزار ای-موٹرسائیکلیں، سلائی مشینیں اور دیگر مراعات بھی مزدوروں کو فراہم کی جائیں گی۔
قریشی نے اسے مزدور برادری کی زندگی میں ایک نیا اور روشن باب قرار دیا اور کہا کہ سندھ پہلا صوبہ ہے جو اس پیمانے کی حادثاتی انشورنس فراہم کر رہا ہے جو کہ ملک بھر کے 270 سے زائد اسپتالوں میں قابل استعمال ہوگی۔
انہوں نے مزید بتایا کہ 10ہزار ای-موٹرسائیکلیں تقسیم کی جائیں گی جن میں خواتین اور اقلیتوں سے تعلق رکھنے والے مزدوروں کے لیے بھی خصوصی کوٹہ مختص کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ خواتین کو معاشی خودمختاری کے فروغ کے لیے سلائی مشینیں بھی دی جائیں گی۔
یہ بھی پڑھیں: فیصل آباد میں 30 الیکٹرک بسیں چلائی جائیں گی
ویلفیئر کارڈ کے ذریعے شادی، وفات اور دیگر سہولیات تک رسائی آسان ہو جائے گی جس سے مزدوروں کو طویل قطاروں اور بیوروکریسی کی رکاوٹوں سے نجات ملے گی۔
قریشی نے مزدوروں کے استحصال کو کسی صورت برداشت نہ کرنے کا عزم ظاہر کیا اور کہا کہ جو صنعتیں اپنے ورکرز کو رجسٹر نہیں کر رہیں ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے مزدوروں سے اپیل کی کہ وہ اپنے حقوق سے باخبر رہیں اور اس فلاحی نظام میں اپنی شمولیت کو یقینی بنائیں۔