پرائیویٹ حج سکیم کیلئے درخواستوں کی وصولی کا آغاز
حج 2026 کے لئے پرائیویٹ حج اسکیم کے تحت درخواستوں کی وصولی کا سلسلہ باضابطہ طور پر شروع ہو گیا
حج 2026 کے لئے پرائیویٹ حج اسکیم کے تحت درخواستوں کی وصولی کا سلسلہ باضابطہ طور پر شروع ہو گیا/ فائل فوٹو
اسلام آباد: (ویب ڈیسک) حج 2026 کے لئے پرائیویٹ حج اسکیم کے تحت درخواستوں کی وصولی کا سلسلہ باضابطہ طور پر شروع ہو گیا ہے۔ اس اسکیم کے تحت مجموعی طور پر 37 ہزار 903 عازمین کو اپنی درخواستیں جمع کروانے کا موقع دیا جائے گا۔

تفصیلات کے مطابق وزارت نے پرائیویٹ حج آپریٹرز کو پابند کیا ہے کہ وہ سب سے پہلے گزشتہ برس کے ان عازمین کو موقع دیں جنہیں مختلف وجوہات کی بنا پر حج پر جانے کا موقع نہیں مل سکا تھا۔ گزشتہ سال کے اعداد و شمار کے مطابق ایسے عازمین کی تعداد 22 ہزار 97 ہے جنہوں نے باقاعدہ رجسٹریشن کروائی تھی مگر حج پر روانگی نہ ہو سکی۔ اس لیے پرائیویٹ حج آپریٹرز کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ پہلے ان تمام عازمین کی رجسٹریشن مکمل کریں اور اس بابت حلف نامہ بھی جمع کروائیں۔
وزارت مذہبی امور کے مطابق پرائیویٹ حج آپریٹرز کے لئے مجموعی کوٹہ 60 ہزار مقرر کیا گیا ہے۔ اس کوٹے میں سے پہلے مرحلے پر 22 ہزار 97 ایسے عازمین شامل ہوں گے جو گزشتہ برس محروم رہ گئے تھے، جب کہ بقیہ 37 ہزار 903 نئے درخواست گزار اس سال حج کی سعادت حاصل کر سکیں گے۔ اس طرح حکومت نے پرانی رجسٹریشن رکھنے والے افراد کو انصاف فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ نئے امیدواروں کے لیے بھی وسیع مواقع فراہم کیے ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ اس پورے عمل میں شفافیت کو یقینی بنانے کے لئے جدید نظام متعارف کروایا گیا ہے۔ درخواستوں کی جانچ پڑتال کے بعد قرعہ اندازی کے ذریعے عازمین کا انتخاب کیا جائے گا تاکہ کوئی شکایت سامنے نہ آئے۔ اس کے علاوہ، وزارت نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ پرائیویٹ حج آپریٹرز کو اپنی سہولیات اور پیکجز عوام کے سامنے پیش کرنا ہوں گے تاکہ عازمین باخبر فیصلے کر سکیں۔
ماہرین کے مطابق پرائیویٹ حج اسکیم عوام کے لئے زیادہ آسان اور سہولت بخش ہے کیونکہ اس میں عازمین کو اپنی پسند کے مطابق پیکجز اور سہولتیں منتخب کرنے کا موقع ملتا ہے۔ دوسری جانب حکومت کی جانب سے اس عمل کی سخت نگرانی کی جا رہی ہے تاکہ شکایات اور بدعنوانی کی گنجائش باقی نہ رہے۔