
تفصیلات کے مطابق حامد خان نے کشمیر افیئرز، قانون و انصاف، کم ترقی یافتہ علاقے، تجارت اور تفویض کردہ قانون سازی سے متعلق کمیٹیوں کی رکنیت چھوڑ دی ہے۔ ان کمیٹیوں میں وہ کئی برسوں سے رکن تھے اور اہم معاملات پر اپنی رائے پیش کرتے رہے ہیں۔ ان کے استعفے کے بعد کمیٹیوں میں پی ٹی آئی کی نمائندگی کم ہو جائے گی اور اس کے سیاسی اثرات پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کی ذاتی حیثیت میں پیشی کی درخواست مسترد
اس فیصلے کے حوالے سے حامد خان نے کہا کہ انہوں نے یہ قدم بانی پی ٹی آئی عمران خان کی واضح ہدایت پر اٹھایا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ کمیٹیوں سے رضاکارانہ طور پر مستعفی ہو رہے ہیں اور یہ فیصلہ مکمل طور پر پارٹی ڈسپلن اور قیادت کے احترام کے تحت ہے۔ ان کے مطابق پارٹی قیادت کی ہدایت پر وہ ہر قربانی دینے کو تیار ہیں اور آئندہ بھی عمران خان کی رہنمائی میں اپنی سیاسی خدمات جاری رکھیں گے۔
سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ حامد خان کا استعفیٰ ایک علامتی اقدام ہے جس کے ذریعے پی ٹی آئی یہ پیغام دینا چاہتی ہے کہ وہ اپنی حکمتِ عملی میں مکمل طور پر قیادت کی ہدایات پر کاربند ہے۔
واضح رہے کہ عمران خان کی جانب سے پارٹی اراکین کو پہلے بھی مختلف مواقع پر ہدایات جاری کی جاتی رہی ہیں اور اکثر اوقات ان ہدایات پر عمل درآمد پارٹی ڈسپلن کا حصہ قرار دیا گیا ہے۔ حامد خان کا استعفیٰ اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے، جو پی ٹی آئی کے اندر قیادت کے فیصلوں پر مضبوط گرفت کو ظاہر کرتا ہے۔