
ہفتہ وار پریس بریفنگ میں ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان کا کہنا تھا کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی دعوت پر وزیراعظم پاکستان محمد شہباز شریف نے سعودی عرب کا دورہ کیا،وزیراعظم شہباز شریف کے ہمراہ اعلیٰ سطح کا وفد بھی دورے میں شامل تھا۔
ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ الیمامہ محل ریاض میں دونوں رہنماؤں کے درمیان باضابطہ مذاکرات ہوئے، ملاقات کے دوران پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تاریخی و اسٹریٹجک تعلقات پر گفتگو ہوئی، وزیراعظم شہباز شریف نے خادمِ حرمین شریفین کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
دفتر خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور سعودی عرب میں ’’اسٹریٹجک مشترکہ دفاعی معاہدہ‘‘ پر دستخط کیے گئے، دونوں ممالک کے درمیان معاہدہ خطے اور دنیا میں امن و سلامتی کے فروغ کیلئے اہم سنگ میل ہے، معاہدے کے مطابق کسی ایک ملک پر جارحیت کو دونوں ممالک پر جارحیت تصور کیا جائےگا۔
انہوں نے کہا کہ اسٹریٹجک دفاعی معاہدہ دہائیوں پر مشتمل مضبوط شراکت داری کو باضابطہ شکل دیتا ہے، یہ معاہدہ خالصتاً دفاعی نوعیت کا ہے اور کسی تیسرے ملک کے خلاف نہیں ہے، معاہدہ خطے میں امن، سلامتی اور استحکام میں اہم کردار ادا کرے گا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان سعودی عرب دفاعی معاہدہ کیا ہے؟
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ دوحہ قطر میں او آئی سی کا اجلاس 18 ستمبر کو منعقد ہوا، اجلاس میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے شرکت کی ، نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے اسرائیل کے قطر پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور پاکستان کی مسلم ممالک کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔
شفقت علی خان نے کہا کہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے بھی دوحہ کا دورہ کیا، قطر پر اسرائیلی حملے اور غزہ ،فلسطین پر جاری جارحیت کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کے صدر آصف علی زرداری اس وقت چین کے دورے پر ہیں ، چین میں رہنماؤں سے ملاقات کے علاوہ ایم او یوز پر دستخط کئے، پاکستان اور چین کے درمیان تعلیم سمیت دیگر شعبوں کے ایم او یوز پر دستخط ہوئے۔