
سپریم کورٹ کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق اوورسیز پاکستانی واٹس ایپ نمبر اور آن لائن پورٹل کے ذریعے اس سہولت سے فائدہ اٹھا سکیں گے۔ تاہم یہ سہولت صرف ان کیسز کیلئے ہوگی جو براہِ راست سپریم کورٹ کے دائرہ اختیار میں آتے ہیں۔
اعلامیے میں بتایا گیا کہ اس سیل کے ذریعے اوورسیز پاکستانی نہ صرف اپنی درخواستیں اور شکایات درج کرا سکیں گے بلکہ سپریم کورٹ میں اپنے کیس کی جلد سماعت کی درخواست بھی دے سکیں گے۔ اس کے علاوہ مقدمات کی معلومات اور فیصلوں کی تصدیق شدہ نقول بھی انہیں آن لائن دستیاب ہوں گی۔
سپریم کورٹ کے مطابق اوورسیز فسیلیٹیشن سیل کا تمام ریکارڈ ڈیجیٹل طور پر محفوظ کیا جائے گا، تاکہ شفافیت اور سہولت کو یقینی بنایا جا سکے۔
خیال رہے کہ اس اقدام کا مقصد بیرونِ ممالک مقیم پاکستانیوں کو عدالتی نظام سے زیادہ مؤثر طریقے سے جوڑنا اور ان کی مشکلات میں کمی لانا ہے۔
قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس فیصلے سے نہ صرف اوورسیز پاکستانیوں کو انصاف تک فوری رسائی حاصل ہوگی، بلکہ عدالتی عمل کو بھی زیادہ شفاف اور سہل بنایا جا سکے گا۔