
اس حوالے سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق امتحانات پنجاب ایجوکیشن کریکلم ٹریننگ اینڈ اسسمنٹ اتھارٹی (پیکٹا) کے تحت منعقد ہوں گے۔
سرکلر میں کہا گیا کہ اس سال نویں اور دسویں جماعت کے بورڈ امتحانات میں مایوس کن نتائج سامنے آنے کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا۔
محکمہ تعلیم کے مطابق پانچویں اور چھٹی جماعت میں بورڈ کی سطح پر امتحان لینے سے طلبہ کی تعلیمی اور ذہنی تربیت بہتر ہو گی،جس کے باعث مستقبل میں نویں اور دسویں جماعت کے نتائج میں بھی بہتری آئے گی۔
محکمہ تعلیم کی جانب سے صوبے بھر کے اسکولوں کے سربراہان کو تیاری شروع کرنے کی ہدایت جاری کر دی گئی ہے، جبکہ ان سے اسکولز اکیڈمک امپرومنٹ پلان بھی طلب کر لیا گیا ہے۔ اس فیصلے پر مختلف تعلیمی حلقوں کی جانب سے ملا جلا ردعمل سامنے آیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:بارشیں سیلاب: مختلف علاقوں میں نادرا مراکز کی عارضی بندش
پنجاب ٹیچرز یونین نے حکومت کے اس فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں پانچویں اور آٹھویں جماعت کے بورڈ امتحانات کا دو بار تجربہ کیا جا چکا ہے جو ناکام رہا۔
یونین کا کہنا ہے کہ بار بار نئے تجربات کرنے کے بجائے ایک طویل المدتی اور متفقہ تعلیمی و امتحانی پالیسی ترتیب دی جائے تاکہ طلبہ اور اساتذہ دونوں کو واضح سمت مل سکے۔
ماہرینِ تعلیم کے مطابق حکومت کا یہ فیصلہ تعلیمی معیار بہتر بنانے کی کوشش ہے، تاہم اس کے عملی نتائج کا انحصار امتحانی نظام کی شفافیت اور مستقل پالیسی پر ہوگا۔