
تفصیلات کے مطابق لاہور کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں جناح ہاؤس حملہ کیس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کے بھانجے شیر شاہ کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ دوران تفتیشی افسر نے مؤقف اپنایا کہ ملزم موقع پر موجود تھا جس کے ویڈیو شواہد موجود ہیں، عدالت میں جناح ہاؤس کی ویڈیو بھی چلائی گئی جس میں شیرشاہ کو دیکھا جا سکتا ہے۔ تفتیشی افسر نے کہا کہ ملزم کا فوٹوگرامیٹک اور پولی گرافک ٹیسٹ کروانا ہے، لہٰذا عدالت 30 روزہ جسمانی ریمانڈ دے۔
یہ بھی پڑھیں: بیٹوں کی گرفتاری پر علیمہ خان کا ردعمل بھی آگیا
دوسری جانب ملزم کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ 27 ماہ بعد یاد آیا ہے کہ ملزم کو گرفتار کیا جائے، اس سے قبل بھی عدالتیں تاخیر سے گرفتاری پر ملزمان کو ڈسچارج کر چکی ہیں، اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو پورے شہر کو گرفتار کر لیا جائے گا۔ عدالت سے استدعا ہے کہ ملزم کو جسمانی ریمانڈ پر نہ دیا جائے بلکہ ڈسچارج کیا جائے۔
عدالت نے دلائل سننے کے بعد عمران خان کے بھانجے کے جسمانی ریمانڈ کے حوالے سے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے شیر شاہ کا 5 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا اور ملزم کو پولیس کے حوالے کر دیا۔