سرکاری حج سکیم: بینکوں کے ذریعے 91 ہزار 300 درخواستیں جمع
سرکاری حج سکیم کے تحت اس سال آن لائن پورٹل اور نامزد بینکوں کے ذریعے مجموعی طور پر 91 ہزار 300 درخواستیں جمع ہو چکی ہیں
سرکاری حج سکیم کے تحت آن لائن پورٹل اور نامزد بینکوں کے ذریعے مجموعی طور پر 91 ہزار 300 درخواستیں جمع ہو چکی/ فائل فوٹو
(ویب ڈیسک) سرکاری حج سکیم کے تحت اس سال آن لائن پورٹل اور نامزد بینکوں کے ذریعے مجموعی طور پر 91 ہزار 300 درخواستیں جمع ہو چکی ہیں۔

وزارت مذہبی امور کے مطابق یہ تعداد سرکاری اسکیم کے تحت دستیاب نشستوں کے ایک بڑے حصے کو ظاہر کرتی ہے۔ بقیہ نشستوں کے لیے درخواستوں کی وصولی 16 اگست تک جاری رہے گی۔ تاہم، اگر اس تاریخ سے پہلے دستیاب نشستیں مکمل ہو جاتی ہیں تو درخواستوں کی وصولی فوراً روک دی جائے گی۔

سرکاری حج سکیم میں اس سال عازمین کے لیے دو طرح کے پیکیج متعارف کرائے گئے ہیں: ایک 40 روزہ لانگ پیکیج اور دوسرا 25 روزہ شارٹ پیکیج، تاکہ حاجیوں کو اپنی سہولت اور وقت کے مطابق انتخاب کا موقع مل سکے۔

یہ بھی پڑھیں: حج درخواستوں کی وصولی 16 اگست تک جاری رہے گی: وزارت مذہبی امور

درخواست گزاروں کے لیے لازمی قرار دیا گیا ہے کہ وہ درخواست جمع کراتے وقت پیکیج کے مطابق پہلی قسط بینک میں جمع کرائیں، جو لانگ پیکیج کے لیے 5 لاکھ روپے اور شارٹ پیکیج کے لیے ساڑھے 5 لاکھ روپے مقرر کی گئی ہے۔ یہ ابتدائی قسط درخواست کے ساتھ جمع کرانا ضروری ہے تاکہ نشست کی بکنگ یقینی بنائی جا سکے۔

وزارت مذہبی امور کے مطابق حج واجبات کی دوسری قسط یکم نومبر سے وصول کی جائے گی، جس کی ادائیگی کے بعد عازمین کا سفر مکمل طور پر کنفرم ہو جائے گا۔ یہ اقدام اس لیے اٹھایا گیا ہے تاکہ حاجیوں کو مالی طور پر تیاری کرنے کا مناسب وقت مل سکے اور وہ یکم نومبر تک اپنی ادائیگی مکمل کر سکیں۔

حج درخواستیں جمع کرانے کا عمل نہ صرف اندرون ملک بلکہ بیرون ملک مقیم پاکستانی شہریوں کے لیے بھی کھلا ہے۔ ایسے افراد جو پاکستانی پاسپورٹ رکھتے ہیں، وہ بھی اس سکیم کے تحت حج کی درخواست دے سکتے ہیں، بشرطیکہ وہ تمام مطلوبہ شرائط پوری کرتے ہوں۔

 وزارت مذہبی امور کا کہنا ہے کہ سرکاری حج اسکیم کا مقصد شفاف، منظم اور سہولت پر مبنی طریقہ کار کے ذریعے زیادہ سے زیادہ پاکستانیوں کو کم خرچ میں فریضہ حج ادا کرنے کا موقع دینا ہے۔ اس مقصد کے لیے آن لائن پورٹل کا نظام بھی بنایا گیا ہے تاکہ درخواست دہندگان کو بینکوں میں لمبی قطاروں سے بچایا جا سکے اور وہ گھر بیٹھے اپنی درخواست جمع کرا سکیں۔