سرکاری حج سکیم 2026: درخواستوں کی وصولی کا دوسرا مرحلہ شروع
سرکاری حج سکیم 2026 کے لیے درخواستوں کی وصولی کا دوسرا مرحلہ باضابطہ طور پر شروع ہو گیا
سرکاری حج سکیم 2026 کے لیے درخواستوں کی وصولی کا دوسرا مرحلہ باضابطہ طور پر شروع ہو گیا/ فائل فوٹو
(ویب ڈیسک) سرکاری حج سکیم 2026 کے لیے درخواستوں کی وصولی کا دوسرا مرحلہ باضابطہ طور پر شروع ہو گیا۔ اس مرحلے میں درخواست دہندگان اپنی درخواستیں وزارت کے آفیشل آن لائن پورٹل کے ذریعے جمع کرا سکتے ہیں۔

وزارت مذہبی امور کے ترجمان کے مطابق حج اخراجات کی پہلی قسط کے ساتھ درخواستوں کی وصولی 16 اگست تک جاری رہے گی۔ اس مرحلے میں خاص طور پر وہ افراد بھی درخواست دے سکتے ہیں جو پہلے سے رجسٹرڈ نہیں ہیں، یعنی ایسے عازمین حج جو پہلی بار اس سرکاری سکیم کے تحت شامل ہونا چاہتے ہیں، وہ بھی اس موقع سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔

مزید یہ کہ سمندر پار پاکستانی بھی اس سہولت سے مستفید ہو سکتے ہیں۔ وہ اپنے قریبی عزیز یا مجاز نمائندے کے ذریعے پاکستان میں موجود نامزد بینکوں میں اپنی حج درخواست جمع کروا سکتے ہیں۔ اس حوالے سے یہ وضاحت بھی کی گئی ہے کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو میڈیکل فٹنس سرٹیفکیٹ لازمی جمع کروانا ہوگا، تاہم یہ سرٹیفکیٹ وطن واپسی پر متعلقہ ادارے میں پیش کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: طلبہ کیلئے ہونہار سکالر شپ کا پورٹل دوبارہ کھول دیا گیا

ترجمان کے مطابق وزارت مذہبی امور نے واضح کیا ہے کہ حج کوٹہ مکمل ہونے پر درخواستوں کی وصولی کا عمل فوری طور پر روک دیا جائے گا، اس لیے خواہشمند افراد کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ آخری تاریخ کا انتظار کیے بغیر جلد از جلد درخواستیں جمع کروائیں۔ حج کے لیے موزوں عازمین کا انتخاب مقررہ شرائط کے مطابق کیا جائے گا اور اس میں شفافیت یقینی بنانے کے لیے تمام درخواستوں کا ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ رکھا جائے گا۔

حکومت نے پہلی قسط کی ادائیگی کے بعد درخواست دہندگان کو بقیہ رقم جمع کروانے کے لیے مقررہ وقت فراہم کیا ہے، تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ سکیم میں شامل ہو سکیں۔ وزارت نے درخواست فارم اور مطلوبہ معلومات کے لیے اپنی ویب سائٹ پر تفصیلات فراہم کر دی ہیں جبکہ نامزد بینکوں کی فہرست بھی جاری کر دی گئی ہے۔

یاد رہے کہ سرکاری حج سکیم کے پہلے مرحلے میں مخصوص رجسٹرڈ عازمین سے درخواستیں وصول کی گئی تھیں، جبکہ اس دوسرے مرحلے کا مقصد زیادہ سے زیادہ لوگوں کو حج 2026 کے لیے موقع فراہم کرنا ہے۔