
یہ سماعت چیف جسٹس آف پاکستان یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کرے گا، جس میں جسٹس شفیع صدیقی اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب بھی شامل ہوں گے۔
ذہن نشین رہے کہ 29 جولائی کو بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وکیل کی درخواست پر سماعت ملتوی کر دی گئی تھی۔
عمران خان کی جانب سے 9 مئی کو ہونے والے احتجاج کے دوران درج 8 مختلف مقدمات میں ضمانت کی درخواست دائر کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ یہ مقدمات مختلف نوعیت کے ہیں جن میں ملک کی سلامتی اور امن عامہ کو متاثر کرنے کے الزامات شامل ہیں۔ درخواست ضمانت پر فیصلہ آنے سے قبل سپریم کورٹ میں قانونی دلائل کا سلسلہ شروع ہو گا، جس میں دونوں جانب سے دلائل سننے کے بعد عدالت حتمی فیصلہ کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں:شیر افضل بے شرم، ان کا ذہنی توازن ٹھیک نہیں: علیمہ خان
یہ سماعت ملک کی سیاسی صورتحال کے حوالے سے بہت اہم سمجھی جا رہی ہے کیونکہ 9 مئی کے واقعات کے بعد ملکی سیاسی منظرنامہ خاصا گرم رہا ہے۔ عوامی اور سیاسی حلقے اس کیس کو بڑے پیمانے پر دیکھ رہے ہیں اور اس کے فیصلے کے اثرات سیاسی جماعتوں پر بھی پڑنے کا امکان ہے۔
سپریم کورٹ کا یہ فیصلہ ملکی عدالتی عمل میں شفافیت اور قانون کی بالادستی کی عکاسی کرتا ہے، جہاں ہر شہری کو انصاف کیلئے مکمل موقع دیا جاتا ہے۔