
اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے علیمہ خان نے انکشاف کیا کہ بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے خیبرپختونخوا حکومت خصوصاً وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر وہ آپریشن روکنے سے قاصر ہیں تو انہیں اپنے مستقبل پر غور کرنا چاہیے۔
عمران نے کہا کہ صوبے میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کارکنان کیخلاف کارروائیاں پارٹی کیخلاف نفرت پیدا کرنے کی کوشش ہے، جنہیں جرگوں کے ذریعے حل کیا جانا چاہیئے۔
علیمہ خان نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی نے جیل میں اپنی اہلیہ بشریٰ بی بی اور بہن عظمیٰ خان سے ملاقات کی، جس پر انہوں نے اللہ کا شکر ادا کیا۔
بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے عوام کے کل کے احتجاج کو سراہتے ہوئے کہا کہ ظلم، دباؤ اور ناانصافیوں کے باوجود لوگ نکلے، جو خوش آئند ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ماضی میں اتنا ظلم نہیں دیکھا جتنا آج ہو رہا ہے۔ آج ملک میں رول آف لاء ختم ہو چکا ہے اور میڈیا کا گلا گھونٹا جا رہا ہے، آزادی کیلئے قربانیاں دینا ہوں گی۔
انہوں نے اپنی لیڈر شپ کو بھی واضح پیغام دیا کہ جیلوں اور گرفتاریوں سے نہ ڈریں، جن افراد کو نااہل کیا گیا، ان کی نشستوں پر کسی اور کو کھڑا نہ کیا جائے کیونکہ یہ نااہلیاں ناجائز طریقے سے کی گئی ہیں۔