حکومت کی 26 ویں ترمیم پر اپوزیشن کو مذاکرات کی دعوت
وفاقی حکومت نے 26 ویں ترمیم پر بہتری کے لئے اپوزیشن کو مذاکرات کی دعوت دے دی
وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے/ فائل فوٹو
(سنو نیوز) وفاقی حکومت نے 26 ویں ترمیم پر بہتری کے لئے اپوزیشن کو مذاکرات کی دعوت دے دی۔

وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ 26 ویں ترمیم جس شکل میں ہوئی، کیا گناہ کیا ہے؟ ایوان نے دو تہائی اکثریت سے منظور کی ہے لیکن آپ سمجھتے ہیں کہ اس میں مزید بہتری لائی جا سکتی ہے تو آئیں بیٹھتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: یوکرین جنگ میں مداخلت کا الزام، پاکستان کا ردعمل آگیا

اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ محمود اچکزئی نے سخت باتیں کی ہیں، ان پر کوئی کمنٹ نہیں کروں گا، اپریل 2022 میں آرٹیکل 95 کے مطابق ایک قرارداد آئی تھی، ڈیڑھ منٹ میں اس قرارداد کو مسترد کر کے ملک کی قومی اسمبلی کو توڑ دیا گیا، یہ المیہ ہے، ہم میں نہ ظرف ہے اور نہ تحمل ہے، سیاستدانوں کو سزا نہیں ہونی چاہیئے لیکن یہ بھی ایک یھیانک تاریخ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں مل کر بند کمرے میں بیٹھنا ہوگا، اس ملک کی بہتری کے لیے سوچنا ہوگا، 26 ویں آئینی ترمیم میں ججز تقرری کے لئے پارلیمان کی کمیٹی کو مزید مضبوط کیا گیا، عدالتی فیصلوں کے ذریعے ماضی میں پارلیمان کی بے توقیری کی گئی وہ سب نے دیکھا ہے، ضابطہ فوجداری میں 108 ترامیم کا مسودہ قانون و انصاف کمیٹی میں پڑا ہوا ہے اس کو مل بیٹھ کر کو حل کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ آپ آئیں یہاں سے شروع کرتے ہیں جن سے جھوٹی ایف آئی آرز بھی ختم ہوں گی، ان ترامیم کا فائدہ بھی آپ کو ہوگا، اسی سے شروعات کرتے ہیں۔