
تفصیلات کے مطابق صوبے میں ڈاکٹروں کی کمی ایک دیرینہ مسئلہ رہی ہے۔ سال کے آغاز میں محکمہ صحت نے معاہدے کی بنیاد پر میڈیکل آفیسرز اور اسپیشلسٹ ڈاکٹروں کی بھرتی کا عمل شروع کیا تاکہ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتالوں (DHQs) کو مضبوط کیا جا سکے اور خدمات کی فراہمی بہتر بنائی جا سکے۔
بھرتی کےعمل میں شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے ضلعی سطح پر ایک شکایات نمٹانے والی کمیٹی قائم کی گئی ہے۔ اس کمیٹی کی صدارت صحت کے خصوصی سیکرٹری کریں گے جس میں ایڈیشنل سیکرٹری صحت، ڈائریکٹر ایچ آر ایم، اور سیکشن آفیسر E-2 شامل ہوں گے۔
مزیدبرآں ابتدائی مرحلے میں 115 میڈیکل آفیسرز کو مختلف ہسپتالوں میں تعینات کیا جا رہا ہے ساتھ ہی 51 معاہدہ بنیادوں پر مشیران بھی بھرتی کیے گئے ہیں تاکہ ڈی ایچ کیوز میں خصوصی یونٹس کو فعال کیا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں : سرکاری حج سکیم : پہلے آؤ پہلے پاؤ کی بنیاد پر درخواستوں کی وصولی
صحت کے مشیر نے بھرتی کی منظوری دیتے ہوئے کہا کہ اس اقدام سے نہ صرف ڈاکٹروں کو روزگار ملے گا بلکہ مریضوں کو بھی علاج کے لیے طویل فاصلہ طے نہیں کرنا پڑے گا۔ ایک اہم پالیسی یہ بھی ہے کہ امیدواروں کو ان کے متعلقہ علاقوں کو ترجیح دی جائے گی اور تقرریاں مخصوص ہسپتالوں کے لیے ہوں گی تاکہ منتقلیوں سے بچا جا سکے۔
واضح رہے کہ جنوری میں صوبائی حکومت نے صحت کے شعبے میں 248 خالی مینجمنٹ کیڈرز کی آسامیوں کو پر کرنے کا بھی فیصلہ کیا تھا۔ اس کے علاوہ 600 اسپیشلسٹ ڈاکٹروں کی بھرتی کا عمل پبلک سروس کمیشن کے ذریعے تیز کیا جا رہا ہے تاکہ ضلع سطح پراسپیشلسٹ کی شدید کمی کو پورا کیا جا سکے۔
پرووینشل ڈاکٹرزایسوسی ایشن نے حکومت کے اقدامات کا خیرمقدم کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ آسامیاں برسوں سے خالی تھیں۔ ایسوسی ایشن کی درخواست پر مشیر صحت نے امیدواروں کی عمر کی حد میں پانچ سال کی رعایت دی ہے جس سے زیادہ سے زیادہ ڈاکٹروں کو درخواست دینے کا موقع ملے گااور عمر کی حد 32 سے بڑھا کر 37 سال کر دی گئی ہے۔
یاد رہے کہ مشیر صحت نے ہدایت کی ہے کہ 600 اسپیشلسٹ ڈاکٹروں کی بھرتی کا عمل جلد مکمل کیا جائے تاکہ انہیں بروقت کم سہولتی علاقوں میں تعینات کیا جا سکے۔