
تفصیلات کے مطابق اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے عمران خان نے کہا ہے کہ اگر علی امین گنڈا پور صوبے میں امن و امان قائم نہیں کر سکتے اور گورننس کے مسائل حل نہیں ہو رہے تو انہیں خود ہی مستعفی ہو جانا چاہئے اور کسی کو اور کو موقع دینا چاہیے۔
خیال رہے کہ عمران خان کو جیل میں دوبارہ سہولیات فراہم کر دی گئی ہیں، جن میں کتابیں، اخبار اور بچوں سے فون پر رابطے شامل ہیں۔
انہوں نے گزشتہ روز اپنے بچوں سے فون پر گفتگو بھی کی، جس دوران انہیں معلوم ہوا کہ ان کے بچوں کا نائیکوپ ایکسپائر ہو چکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پی پی 87 سے ملک احمد خان کی اہلیہ کو ٹکٹ دینے کا فیصلہ؟
دوسری جانب عمران خان نے علیمہ خان کے حالیہ سیاسی بیانات کو غیر ضروری قرار دیتے ہوئے مشورہ دیا کہ انہیں سیاسی معاملات میں مداخلت سے گریز کرنا چاہیے، خاص طور پر مشال یوسفزئی کے سینیٹر بننے کے معاملے پر۔
بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا مزید کہنا تھا کہ انہوں نے کبھی یہ دعویٰ نہیں کیا کہ ان کے بچے احتجاجی تحریک کیلئے پاکستان آئیں گے، تاہم اگر وہ ملاقات کیلئے آنا چاہیں تو ضرور آئیں۔