
تفصیلات کے مطابق اڈیالہ جیل میں توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت اسپیشل جج سینٹرل شاہ رخ ارجمند نے سماعت کی،بعد ازاں عدالت نے سماعت 6 اگست تک ملتوی کر دی، جس کے بعد عمران خان کی ان کے صاحبزادوں قاسم اور سلیمان سے بات بھی کروائی گئی۔
کیس کی سماعت کے دوران بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان اور اہلیہ بشریٰ بی بی کو کمرہ عدالت میں پیش کیا گیا، جبکہ گواہ نیب افسر آفتاب احمد کا بیان بھی قلمبند کیا گیا۔
عدالت میں بشریٰ بی بی کے وکیل ارشد تبریز نے گواہ کے بیان پر جرح مکمل کر لی، جبکہ عمران خان کے وکیل قوسین مفتی آئندہ سماعت پر جرح کریں گے،عدالت نے 2 مزید گواہان رابعہ اور ثنا کو بھی آئندہ سماعت پر عدالت میں طلب کر لیا۔
عمران خان نے سماعت کے دوران صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئؕے کہا کہ ان کی اپنے بچوں سے ڈیڑھ گھنٹے ٹیلیفون پر گفتگو کروائی گئی ہے، جیل میں ان کے اخبارات کو بھی بحال کر دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:26 نومبر احتجاج کیس، مسلسل غیرحاضری پر ملزمان اشتہاری قرار
بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے کہا کہ بچے صرف مجھ سے ملنے پاکستان آئیں گے، میرے بچے سیاست یا کسی بھی احتجاجی تحریک کاحصہ نہیں بنیں گے۔
یاد رہے کہ جولائی 2024 میں عمران خان نے بیٹوں سے بات نہ کروانے کیخلاف درخواست دائر کر دی تھی، جس پر سماعت اے ٹی سی راولپنڈی کے جج ملک اعجاز آصف نے کی تھی اور جیل انتظامیہ کو نوٹس بھی جاری کیا تھا۔
انسداد دہشتگردی عدالت نے 3 جولائی تک جیل انتظامیہ سے جواب طلب کر لیا تھا۔
خیال رہے کہ عدالت نے اپیل پر فیصلہ سناتے ہوئے عمران خان کو بیٹوں سے ٹیلیفون پر بات کرنے کی اجازت دی تھی۔