اعجاز چودھری کی اہلیہ یا بیٹے کو سینیٹ ٹکٹ دینے پر مشاورت
پی ٹی آئی رہنما اعجاز چودھری کی نااہلی کے بعد خالی ہونے والی سینیٹ سیٹ پر تحریک انصاف نے ممکنہ امیدوار کے حوالے سے مشاورت شروع کر دی
اعجاز چودھری کی نااہلی کے بعد خالی ہونے والی سینیٹ سیٹ پر پی ٹی آئی نے ممکنہ امیدوار کے حوالے سے مشاورت شروع کی/ فائل فوٹو
لاہور: (ویب ڈیسک) پی ٹی آئی رہنما اعجاز چودھری کی نااہلی کے بعد خالی ہونے والی سینیٹ سیٹ پر تحریک انصاف نے ممکنہ امیدوار کے حوالے سے مشاورت شروع کر دی۔

پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ پارٹی قیادت نے اعجاز چودھری کی اہلیہ یا بیٹے کو ٹکٹ دینے پر مشاورت کی۔ پارٹی کے زیادہ تر سینئر رہنماؤں کی اعجاز چودھری کی اہلیہ کو ٹکٹ دینے کی تجویز کی گئی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اعجاز چودھری کی اہلیہ اور بیٹے کے علاوہ کوئی امیدوار زیر غور نہیں ہے۔ سینیٹ کی جنرل نشست کا نیا شیڈول آنے کے بعد امیدوار کا اعلان کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: عمر ایوب کی چیف جسٹس یحییٰ آفریدی سے ملاقات سے معذرت

دوسری جانب پشاور ہائیکورٹ نے نااہلی کے خلاف درخواست پر الیکشن کمیشن کو این اے ون چترال پر ضمنی الیکشن سے روک دیا۔

پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس سید ارشد علی اور جسٹس ڈاکٹر خورشید اقبال نے چترال این اے 1 سے سابق ممبر قومی اسمبلی عبداللطیف چترالی کی نااہلی کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔

عدالت نے اٹارنی جنرل آف پاکستان اور الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ہدایت کی کہ این اے ون چترال کی سیٹ پر اس درخواست پر فیصلے تک الیکشن کمیشن ضمنی الیکشن کا انعقاد نہ کرے۔ دوران سماعت وکیل درخواست گزار معظم بٹ ایڈووکیٹ نے دلائل دیئے سپیکر قومی اسمبلی نے بغیر کسی نوٹس الیکشن کمیشن کو نااہلی کیلئے ریفرنس بھیجا۔

وکیل نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے ہمیں نوٹس دیا اور بغیر سنے ، بغیر کسی پراسس کے درخواست گزار کو نااہل کیا، الیکشن کمیشن نے چترال این اے 1 کی سیٹ کو خالی قرار دیا ہے، قانون کے مطابق الیکشن کمیشن کو ریفرنس جاتا ہے تو 90 دنوں میں انہوں نے اس پر فیصلہ کرنا ہوتا ہے۔

وکیل درخواست گزار معظم بٹ کا کہنا تھا کہ انسداد دہشت گردی عدالت نے درخواست گزار کی غیر موجودگی میں فیصلہ سنایا ۔عدالت نے سماعت 20 اگست تک ملتوی کر دی۔