
تفصیلات کے مطابق عمر ایوب کا کہنا تھا کہ موجودہ سیاسی اور قانونی صورتحال کے پیش نظر وہ چیف جسٹس سے ملاقات نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ جب میں ایک سزا یافتہ شخص ہوں تو کیسے اعلیٰ عدلیہ کے سربراہ سے ملاقات کر سکتا ہوں، ملاقات نہ کرنے کا فیصلہ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کے سٹاف آفیسر کو باقاعدہ طور پر آگاہ کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں: حساس ادارے پر حملہ کیس میں پی ٹی آئی قیادت کو 10،10 سال قید
اپوزیشن لیڈر کا مزید کہنا تھا کہ ان پر لگائے گئے تمام مقدمات جھوٹے اور بے بنیاد ہیں، ہمارے خلاف سیاسی بنیادوں پر کارروائیاں کی جا رہی ہیں اور یہ الزامات حقیقت سے کوئی تعلق نہیں رکھتے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں چیف جسٹس سے ملاقات کی کوئی ضرورت محسوس نہیں ہو رہی۔
یاد رہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان یحییٰ آفریدی گزشتہ روز سے پشاور کے دورے پر ہیں۔ اس دورے کے دوران مختلف قانونی امور اور عدالتی کارکردگی پر بات چیت متوقع تھی۔ ذرائع کے مطابق فیصل آباد کیس کے فیصلے سے قبل عمر ایوب نے پشاور میں چیف جسٹس سے ملاقات کی خواہش ظاہر کی تھی، تاہم فیصلے کے بعد ان کے مؤقف میں تبدیلی دیکھنے میں آئی ہے۔