
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر نے جنید اکبر خان اور علامہ ناصر عباس کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آج پاکستانی جمہوریت کے لیے سیاہ ترین دن ہے، ہمارے رہنماؤں 3 روز میں 45 سال کی سزائیں سنائی گئیں، جو فیصلے آرہے ہیں یہ جمہوریت کے لیے نقصان دہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے جمہوری نظام کو چلانے کی ممکن کوشش کی لیکن یہاں ناانصافی اور ظلم ختم ہونے کا نام نہیں لے رہا، ہمارے 6 اراکین قومی اسمبلی ، 3 صوبائی اسمبلیوں کے اراکین ، ایک سینیٹر، اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی اور سینیٹ کو سزائیں سنائی گئیں، یہاں تک کہ سنی اتحاد کونسل کے سربراہ حامد رضا اور زرتاج گل کو بھی نہیں بخشا گیا۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف نے ہمیشہ سسٹم کو ڈی ریل ہونے سے بچایا، ہم ایوان کا حصہ رہے، لیکن اس سب کے باوجود ہمیں دیوار سے لگایا جارہا ہے، ہم نے چیف جسٹس آف پاکستان سے صرف انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ کیا تھا کوئی غیر آئینی ڈیمانڈ نہیں کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: حساس ادارے پر حملہ کیس میں پی ٹی آئی قیادت کو 10،10 سال قید
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ عدالتوں میں رات دیر تک مقدمات چلائے جاتے ہیں لیکن تحریک انصاف کی قیادت کی درخواستوں کی شنوائی نہیں ہوتی، ہماری 2023 سے دائر درخواستوں پر بھی تاحال فیصلے نہیں ہو رہے۔
ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف جمہوری روایات اورسسٹم پر یقین رکھتی ہے لیکن ہمارے اراکین اسمبلی کو مسلسل نااہل قرار دیا جارہا ہے، اگر پی ٹی آئی کو سسٹم سے نکالا جا رہا ہے تو سوال یہ ہے کہ اس کے پیچھے کون لوگ ہیں؟
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ انتشار کی سیاست ہمارا ایجنڈا نہیں ، اب صورتحال یہاں تک پہنچ چکی ہے ہم سوچ رہے کہ ایوان کا بائیکاٹ کیا جائے یا تحریک چلائی جائے اب بانی سے اس حوالے سے بات کریں گے۔