
BISP کی چیئرپرسن سینیٹر روبینہ خالد نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس اقدام کے تحت خواتین مستحقین کے لیے ذاتی بینک اکاؤنٹس کھولے جائیں گے تاکہ مالی امداد شفاف، موثر اور باوقار طریقے سے فراہم کی جا سکے۔
تفصیلات کے مطابق نئی اسکیم کا پائلٹ فیز 14 اگست 2025 سے ملک کے اہم شہروں کراچی، لاہور، کوئٹہ، گلگت، مظفرآباد اور پشاور میں شروع کیا جائے گا۔
روبینہ خالد نے مزید بتایا کہ 21 جون 2025 کو شہید محترمہ بینظیر بھٹو کی یومِ پیدائش پر صدر آصف علی زرداری نے بینظیر ہنر مند پروگرام کا آغاز کیا۔ اس پروگرام کے تحت BISP کی خواتین مستحقین اور ان کے خاندانوں کو عالمی معیار کی تکنیکی و پیشہ ورانہ تربیت دی جائے گی تاکہ وہ مارکیٹ کے قابل ہنر حاصل کر کے خود کفیل بن سکیں اور قومی معیشت میں اپنا کردار ادا کر سکیں۔
انہوں نے NAVTTC، صوبائی TEVTAs، وزارتِ اوورسیز پاکستانیوں اور فرینڈز آف BISP پلیٹ فارم کی اس پروگرام کی کامیاب عملداری میں معاونت کو سراہا۔
یہ بھی پڑھیں: عوام کے لیے بڑی سہولت،1100 نئی الیکٹرک بسیں آنےکو تیار
سینیٹر روبینہ خالد نے مزید کہا کہ BISP آج دنیا بھر میں ایک معروف سماجی بہبود پروگرام بن چکا ہے اور گزشتہ سال مختلف ممالک کی ٹیمیں پاکستان آ کر اس ماڈل سے استفادہ کر چکی ہیں تاکہ اپنے ملکوں میں بھی ایسا پروگرام نافذ کر سکیں۔
سینیٹر روبینہ خالد نے مزید کہا کہ تقریباً 10 ملین خاندان BISP کے تحت مالی امداد حاصل کر رہے ہیں۔ بینظیر نشونما پروگرام حاملہ خواتین، دودھ پلانے والی ماؤں اور دو سال سے کم عمر بچوں کی صحت اور غذائیت کے مسائل کو حل کرتا ہے۔ اس پروگرام کی وجہ سے ملک میں غذائیت کی کمی کی وجہ سے ہونے والی نشونما کی کمی (stunting) میں 6.5 فیصد کمی دیکھی گئی ہے۔
واضح رہے کہ بینظیر تعلیمی وظائف کے تحت پرائمری سے ہائر سیکنڈری سطح تک اسکولوں میں داخلہ اور 70 فیصد حاضری کی شرط کے ساتھ وظائف دیے جاتے ہیں۔ حال ہی میں ملتان کے چند شاندار طالب علموں نے میٹرک امتحانات میں اعلیٰ مقام حاصل کیا جو اس پروگرام کے مستفیدین ہیں۔