
نادرا حکام کے مطابق یہ نیا نظام ان افراد کیلئے خاص طور پر مفید ثابت ہوگا جو پہلی بار شناختی کارڈ حاصل کرنا چاہتے ہیں۔
نئے طریقہ کار کے تحت درخواست گزار کو 6 مراحل سے گزرنا ہوگا جن میں بائیو میٹرک تصدیق، ذاتی کوائف کی درستی، قانونی سرپرستی کی تصدیق، دستاویزی شواہد کی فراہمی، فیس کی ادائیگی اور حتمی منظوری شامل ہے۔
علاوہ ازیں شناخت کی تصدیق کیلئے والدین یا بہن بھائیوں کے شناختی کارڈز، قانونی سرپرست کی صورت میں گواہی اور حلف نامہ، جبکہ ب فارم یا کمپیوٹرائزڈ برتھ سرٹیفکیٹ بھی لازمی قرار دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:پنجاب میں پنشن کا عمل مکمل ڈیجیٹل کرنے کا فیصلہ
نادرا کی جانب تین اقسام کی فیس کا اعلان کیا گیا ہے:
نارمل (750 روپے، 30 دن میں فراہمی)، ارجنٹ (1500 روپے، 15 دن میں فراہمی) اور ایگزیکٹو (2500 روپے، 7 دن میں فراہمی)۔
نادرا نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ درخواست کے وقت تمام کوائف درست اور مکمل فراہم کریں تاکہ کسی قسم کی تاخیر یا اعتراض سے بچا جا سکے۔
خیال رہے کہ یہ اقدام عوامی سہولت اور شفافیت کو مدنظر رکھتے ہوئے متعارف کرایا گیا ہے۔