
خواتین اور بچوں سمیت متعدد افراد متاثر، امدادی کارروائیاں جاری
خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں شدید بارشوں کے بعد اچانک آنے والے سیلابی ریلوں نے تباہی مچا دی، جس کے نتیجے میں 11 افراد جاں بحق اور چھ افراد زخمی ہو گئے۔
صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (PDMA) کے مطابق، سب سے زیادہ نقصان سوات وادی میں پیش آیا جہاں دریا کے کنارے تفریح کے لیے آیا ہوا خاندان سیلابی ریلے میں بہہ گیا۔
ڈپٹی کمشنر سوات کے مطابق، فضاگٹ کے مقام پر دو خاندان دریا کے کنارے ناشتہ کر رہے تھے کہ اچانک پانی کی سطح بلند ہو گئی اور افراد سیلابی ریلے میں بہہ گئے۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب میں بارشیں، پی ڈی ایم اے کا الرٹ جاری
محکمہ موسمیات نے آئندہ دنوں میں مزید بارشوں اور ممکنہ سیلاب کی پیش گوئی کرتے ہوئے عوام کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ اداروں کو امدادی کارروائیاں تیز کرنے اور حفاظتی اقدامات کو بہتر بنانے کی ہدایت دی ہے۔
محکمہ موسمیات نے بتایا ہے کہ 11 جولائی تک مزید بارشیں ہوں گی، جن سے ندی نالوں اور پہاڑی علاقوں میں خطرہ بڑھ سکتا ہے لہذا عوام کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ دریا یا ندی نالے کے قریب جانے سے گریز کریں۔
ماہرین موسمیات اور ماحولیاتی تجزیہ کاروں نے اس واقعے کو موسمیاتی تبدیلیوں کا نتیجہ قرار دیا ہے اور حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ قدرتی آفات سے نبردآزما ہونے کے لیے بہتر حکمتِ عملی اپنائے۔