
یہ بارشیں پنجاب، خیبرپختونخوا، بلوچستان اور آزاد کشمیر کے مختلف شہروں میں متوقع ہیں۔ کچھ علاقوں میں اتنی زیادہ بارش ہو سکتی ہے کہ گلیوں اور سڑکوں پر پانی جمع ہو جانے کا خدشہ ہے، جسے شہری سیلاب (اربن فلڈنگ) کہا جاتا ہے۔
محکمہ موسمیات اور این، ڈی، ایم، اے (قومی آفات مینجمنٹ اتھارٹی) نے ضلعی انتظامیہ کو ہدایت دی ہے کہ وہ کسی بھی ہنگامی صورتِ حال کے لیے تیار رہیں۔ عوام کو بھی مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ احتیاط کریں، نیز موسم کی تازہ ترین معلومات پر نظر رکھیں۔
یہ بھی پڑھیں: ملک بھر میں 10 جولائی تک شدید بارشوں ، سیلابی صورتحال کا الرٹ
لاہور، کوئٹہ، اور پشاور سمیت کئی شہروں میں بارش کی وجہ سے سڑکوں پر پانی کھڑا ہو گیا ہے، جس سے ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی ہے۔ دیہی علاقوں میں کچھ جگہوں پر فصلوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
ماہرین نے کہا ہے کہ اگلے دو دنوں میں بارشیں مزید تیز ہو سکتی ہیں، اس لیے تمام ادارے اور شہری احتیاطی تدابیر اپنائیں ۔
یاد رہے کہ گزشتہ سال بھی بارشوں کی وجہ سے ملک میں کئی علاقوں کو نقصان پہنچا تھا، اس لیے اس بار پیشگی اقدامات نہایت ضروری ہیں۔