
لاہور کی انسدادِ دہشت گردی عدالت نے جلاؤ گھیراؤ کے دو مقدمات میں دونوں کی عبوری ضمانتیں منظور کر لیں، تاہم عدالت نے بار بار ضمانتیں لینے اور عدالتی کارروائی سے گریز پر شدید برہمی کا اظہار بھی کیا۔
جج ارشد جاوید کی عدالت میں 5 اکتوبر کے جلاؤ گھیراؤ واقعات سے متعلق مقدمات کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے علیمہ خان اور عظمیٰ خان کی عبوری ضمانتیں کنفرم کرتے ہوئے ان سے آئندہ پیشی پر مکمل تعاون کی ہدایت کی۔
سماعت کے دوران عدالت نے سخت ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آپ لوگ جان بوجھ کر بیل لمبی کر رہے ہیں، عدالت میں پیش ہونے سے گریز کرتے ہیں، اگر عدالت آنے سے ہچکچاتے ہیں تو پولیس کے سامنے کیسے پیش ہوں گے؟
یہ بھی پڑھیں:علی امین گنڈاپور کا بانی سے ملاقات نہ کرانے پر جلد لائحہ عمل دینے کا اعلان
عدالت نے مزید کہا کہ یہی رویہ شاہ محمود قریشی کی ضمانت میں بھی اپنایا گیا، آٹھ ماہ تک بیل چلائی گئی اور پھر عدم پیروی پر کیس خارج ہو گیا۔ آپ فیصل آباد کی حاضری کا کہہ کر مسلسل تاریخیں لیتے رہے۔
جج ارشد جاوید نے وکلا کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ سالہا سال بیل چلا کر عدالتوں کا وقار مجروح نہ کریں، قانون کی پاسداری سب پر لازم ہے۔
واضح رہے کہ علیمہ اور عظمیٰ خان کیخلاف جلاؤ گھیراؤ کے مقدمات درج ہیں، جن میں انہیں عدالت کی جانب سے عبوری ضمانت کا تحفظ مل چکا ہے، تاہم کیس کی باقاعدہ سماعت آئندہ تاریخ پر جاری رہے گی۔