
ملاقات کے دوران وزیر اعظم شہناز شریف نے خادم الحرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز السعود کے ساتھ ساتھ ولی عہد اور وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان بن عبد العزیز السعود کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
وزیرِاعظم نے پاکستان اور سعودی عرب کے دیرینہ برادرانہ تعلقات کے مزید فروغ پر اطمینان کا اظہار کیا اور ہر مشکل وقت میں پاکستان کی غیر متزلزل حمایت کرنے پر سعودی عرب کا شکریہ ادا کیا۔
ملاقات میں جنوبی ایشیا کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے وزیر اعظم نے ہندوستان کی جانب سے پاکستان پر کیے گئے میزائل اور ڈرون حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی جس کی وجہ سےکئی بے گناہ شہری بشمول خواتین اور بچوں کی شہادت واقع ہوئی اور املاک کو نقصان پہنچا۔
وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ بھارت کی بلا اشتعال اور بلا جواز جارحیت پاکستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی کھلی خلاف ورزی ہے اور اس جارحیت سے علاقائی امن و استحکام کو شدید خطرات لاحق ہیں۔
انہوں نے پاکستان کی بہادر افواج کو خراج تحسین پیش کیا جنہوں نے دفاع وطن میں مثالی حوصلے اور جرات کا مظاہرہ کیا اور دشمن کے ناپاک عزائم خاک میں ملا دیئے۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے دفاع کے لیے مکمل طور پر پُرعزم ہے اور اسے اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 کے مطابق اپنے دفاع کے لیے اقدامات لینے کا پورا پورا حق حاصل ہے۔
شہباز شریف نے خطے میں کشیدگی کو کم کرنے اور علاقائی امن قائم کرنے کے لیے سعودی حکومت کی سفارتی کوششوں کو بھی سراہا۔
ملاقات کے دوران سعودی وزیر مملکت عادل الجبیر نے پاکستانی شہریوں کی قیمتی جانوں کے ضیاع پر دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب کو جنوبی ایشیا کی موجودہ صورتحال پر گہری تشویش ہے۔
انہوں نے سعودی عرب کی جانب سے کشیدگی میں کمی کے ساتھ ساتھ پاکستان اور بھارت کے درمیان تمام تصفیہ طلب تنازعات کو بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق حل کرنے کے مطالبے کا بھی اعادہ کیا۔