
انسداد دہشتگردی عدالت میں ہونے والی سماعت کے دوران تمام تفتیشی افسران پیش ہوئے جبکہ پراسیکیوٹر سید ظہیر شاہ نے استغاثہ کی طرف سے متعلقہ ریکارڈ عدالت کے روبرو پیش کیا۔ ان مقدمات کا تعلق مختلف تھانوں میں درج احتجاجی مظاہروں، سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے اور امن عامہ میں خلل ڈالنے سے ہے۔
بشریٰ بی بی کے وکیل فیصل ملک نے عدالت سے استدعا کی کہ ان کی مؤکلہ کو تمام مقدمات میں شامل تفتیش کیا جائے تاکہ وہ اپنی بے گناہی ثابت کر سکیں۔ ساتھ ہی انہوں نے درخواست کی کہ شامل تفتیشی عمل ان کے شوہر عمران خان اور ان کی قانونی ٹیم کی موجودگی میں مکمل کیا جائے تاکہ شفافیت برقرار رہے۔
عدالت نے وکیل کی استدعا کو منظور کرتے ہوئے حکم دیا کہ تمام 29 تھانوں کی پولیس بشریٰ بی بی کو شامل تفتیش کرے۔ عدالت نے مزید ہدایت کی کہ یہ عمل عمران خان اور ان کی قانونی ٹیم کی موجودگی میں مکمل کیا جائے تاکہ کسی بھی قسم کے خدشات کو دور کیا جا سکے۔
واضح رہے کہ یہ مقدمات 26 نومبر 2022 کے احتجاجی واقعات کے دوران درج کیے گئے تھے، جن میں پی ٹی آئی کارکنان نے مختلف شہروں میں احتجاج کرتے ہوئے سڑکیں بند کیں اور بعض مقامات پر سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا گیا۔ ان مقدمات میں پی ٹی آئی کی دیگر قیادت بھی نامزد ہے۔