
اس سلسلے میں بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں نے نیپرا (نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی) میں تیسری سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں درخواست جمع کرا دی ہے، جس پر سماعت 29 اپریل 2025 کو ہوگی۔
درخواست کے مطابق صارفین کو سب سے زیادہ ریلیف کیپسٹی پیمنٹس میں کمی کی صورت میں ملے گا، جس کی مالیت 47 ارب 12 کروڑ روپے ہے۔ علاوہ ازیں ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن نقصانات میں کمی سے 2 ارب 4 کروڑ روپے کا فائدہ صارفین کو منتقل کیا جائے گا۔
مزید برآں مین یوز آف سسٹم چارجز اور مارکیٹنگ فیس کے مد میں 1 ارب 80 کروڑ روپے کا ریلیف شامل کیا گیا ہے، جبکہ فکسڈ کاسٹ کی ریکوری کی مد میں 17 کروڑ روپے کی بچت بھی صارفین کو دی جائے گی۔
یہ ریلیف مالی سال 2024-25 کی تیسری سہ ماہی کیلئے تجویز کیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ رواں مالی سال کی دوسری سہ ماہی میں بھی صارفین کو 56 ارب 38 کروڑ روپے کا ریلیف دیا گیا تھا، جس کے تحت بجلی فی یونٹ 1 روپے 90 پیسے سستی کی گئی تھی۔
اس کے علاوہ مارچ کی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کے تحت بجلی 3 پیسے فی یونٹ سستی کرنے کی الگ درخواست بھی نیپرا میں جمع کرائی گئی ہے، جس پر بھی سماعت 29 اپریل کو ہی ہوگی۔
خیال رہے کہ اگر نیپرا ان درخواستوں کی منظوری دے دیتی ہے تو آئندہ مہینوں میں صارفین کو بجلی کے بلوں میں نمایاں کمی دیکھنے کو مل سکتی ہے، جو موجودہ معاشی حالات میں کسی ریلیف سے کم نہیں۔



