عمران خان کی بچوں سے بات کرانے اور طبی معائنے کی درخواستیں منظور
عدالت نے سابق وزیراعظم عمران خان کی بچوں سے بات کرانے اور طبی معائنے کی درخواستیں منظور کرلیں
بانی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) و سابق وزیراعظم عمران خان/ فائل فوٹو
اسلام آباد: (سنو نیوز) سپیشل جج سنٹرل ایف آئی اے اسلام آباد نے بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) و سابق وزیراعظم عمران خان کی بچوں سے بات کرانے اور طبی معائنے کی درخواستیں منظور کرلیں۔

اسپیشل جج سینٹرل ایف آئی اے شاہ رخ ارجمند نے بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) و سابق وزیراعظم عمران خان کی بچوں سے بات کرانے اور طبی معائنے کی درخواستوں پر سماعت کی۔ عمران خان کی جانب سے عثمان ریاض گل اور ظہیر عباس عدالت میں پیش ہوئے۔

وکیل عثمان ریاض گل نے موقف اپنایا کہ عدالت نے پہلے بھی میڈیکل چیک اپ کے حوالے حکم جاری کیا، جیل ڈاکٹرز کی موجودگی میں ذاتی معالجیں سے چیک اپ کروایا جائے، اسلام آباد ہائی کورٹ نے بھی میڈیکل بورڈ تشکیل دیا، درخواست گزار کا ذاتی معالجیں سے ماہانہ چیک اپ کروایا جائے۔

وکیل ظہیر عباس نے عدالت کو بتایا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم کی روشنی میں پہلے بھی چیک اپ ہو چکا ہے۔ عدالت نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے عمران خان کی بچوں سے بات کرانے اور طبی معائنے کی درخواستیں منظور کرلیں۔ بانی پی ٹی آئی نے بچوں سے ہفتہ وار بات اور ریگولر میڈیکل چیک اپ کی درخواستیں دائر کر رکھی تھیں۔

دوسری جانب ایڈیشنل سیشن جج محمد افضل مجوکہ نے عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف جعلی رسیدوں، احتجاج و توڑ پھوڑ کے پانچ مقدمات میں درخواست ضمانت کیس کی سماعت کی۔ بانی پی ٹی آئی و بشری بی بی کی جانب سے خالد یوسف چوہدری عدالت میں پیش ہوئے۔

وکیل خالد یوسف چوہدری نے موقف اپنایا کہ آج توقع ہے عمران خان کو پیش کیا جائے گا، عدالتی حکم آج بانی پی ٹی آئی کو عدالت میں پیش کرنے کا ہے۔ جج محمد افضل مجوکہ نے عدالتی عملہ سے استفسار کیا کہ عمران خان کی پیشی کی کوشش تو میں نے بھی کی ہے، جیل حکام کوئی لیٹر بھی لکھا ہے۔

جس پر عدالتی عملہ نے کہا کہ جی ایک لیٹر آیا ہے۔ جج محمد افضل مجوکہ نے پوچھا کہ پھر ویڈیو لنک کی کیا صورتحال ہے۔ عدالتی عملے نے کہا کہ جیل حکام سے چیک کرتے ہیں۔ جج محمد افضل مجوکہ نے وکیل خالد یوسف چوہدری سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ انتظار کریں ویڈیو لنک کا چیک کرتے ہیں۔

وقفہ سماعت کے بعد اڈیالہ حکام نے کہا کہ انٹرنیٹ کی خرابی کے باعث بانی پی ٹی آئی عمران خان کو پیش نہیں کیا جاسکتا۔ عدالتی عملے نے جج افضل مجوکہ کو جیل حکام کے جواب سے آگاہ کر دیا۔