اسٹیٹ بینک نے شرح سود میں کمی کردی
The State Bank of Pakistan building, the logo of this institution is also visible in front of it.
کراچی: (ویب ڈیسک)اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے شرح سود میں 2 فیصد کمی کا فیصلہ کیا ہے، جس سے شرح سود 19.5 فیصد سے کم ہو کر 17.5 فیصد ہو گئی ہے۔
 
مرکزی بینک کی طرف سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ملک میں مہنگائی کی شرح میں مسلسل کمی دیکھی جا رہی ہے۔ تاہم، بجلی اور گیس کی قیمتوں میں ممکنہ اضافے کی وجہ سے مہنگائی دوبارہ بڑھنے کا خدشہ موجود ہے۔
 
اسٹیٹ بینک کے مطابق جولائی تا مارچ مالی سال 2024 ءکے دوران مالیاتی اشاریے بہتر ہو رہے ہیں، اور مہنگائی سنگل ڈیجٹ میں آچکی ہے۔ مزید برآں، تجارت کے توازن میں بہتری اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں کمی کے آثار ہیں۔
 
ماہرین معاشیات کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے ملک کی معیشت میں مزید بہتری کی امید کی جا سکتی ہے۔ 
 
معاشی تجزیہ کار خرم شہزاد نے کہا کہ شرح سود میں کمی سے معاشی سرگرمیوں میں تیزی آئے گی، جس سے سرمایہ کار مختلف منصوبوں میں سرمایہ کاری کے لیے بینکوں سے قرض لے سکیں گے۔
 
البتہ، سابق چیئرمین پاکستان آٹو مینوفیکچررز ایسوسی ایشن، مشہود علی خان کے مطابق فوری طور پر گاڑیوں کی قیمتوں میں کمی کا امکان کم ہے، اور ان کا کہنا ہے کہ شرح سود 10 فیصد سے نیچے آنے پر ہی اس سلسلے میں کوئی نمایاں فرق دیکھا جا سکتا ہے۔
 
ماہرین کا خیال ہے کہ اس پالیسی سے عوام کی قوت خرید بہتر ہونے کی صورت میں صنعتی ترقی میں مدد ملے گی، جو معیشت کی مجموعی بحالی میں معاون ثابت ہوگی۔