
سنو نیو زکے پروگرام برعکس میں گفتگو کرتےہوئے رہنما عوام پاکستان پارٹی مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ موجودہ سیاسی صورتحال میں معاملات مزید خراب ہوں گے،آسان حل یہ ہے کہ بلدیاتی حکومتوں کو مضبوط کیا جائے، ڈویژنزکے الیکٹڈ میئرز ہونے چاہئیں، مجھے کوئی بھی سیاست دان سیاسی استحکام کے لیے سنجیدہ اقدامات لیتا ہوا نظر نہیں آتا۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ موجودہ سیاسی عدم استحکام کا حل نئے انتخابات ہی ہیں،پی ٹی آئی ، نون لیگ اور پیپلز پارٹی کو مل کر ایک قومی حکومت بنانی چاہیے، اس عارضی حکومت کا پہلا ایجنڈا غیر متنازع الیکشن کمیشن ممبران کی تقرری کرنا ہونا چاہیے،نیشنل فائننس کمیشن کو ریوائز کرنا پڑے گا۔
مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ ہمارا احتجاج دھرنوں والا نہیں ہے، ہماری ترجیحات پی ٹی آئی سے تھوڑی مختلف ہیں، آئین کی بالادستی کو لے کر ہماری پی ٹی آئی کے ساتھ سوچ ایک ہے، موجودہ کالےقوانین مسلم لیگ نون کے ہی گلے پڑیں گے، مجھے نہیں لگتا شاہد خاقان عباسی وزیراعظم بننا چاہیں گے۔