لاہور ہائیکورٹ بار کا 26 ویں ترمیم کیخلاف ریلی نکالنے کا اعلان
لاہور ہائیکورٹ بار اور لاہور بارایسوسی ایشن نے 26 ویں آئینی ترمیم کیخلاف رمضان کے بعد پہلی جمعرات کو ریلی نکالنے کا اعلان کر دیا
صدر لاہور ہائیکورٹ بار ملک آصف نسوانہ نے مشترکہ جنرل ہاؤس اجلاس میں شریک ہیں/ فائل فوٹو
لاہور: (ویب ڈیسک) لاہور ہائیکورٹ بار اور لاہور بارایسوسی ایشن نے 26 ویں آئینی ترمیم کیخلاف رمضان کے بعد پہلی جمعرات کو ریلی نکالنے کا اعلان کر دیا۔

مشترکہ جنرل ہاؤس اجلاس میں صدر لاہور ہائیکورٹ بار ملک آصف نسوانہ اور صدر لاہور بار مبشر رحمن سمیت عہدیداروں نے شرکت کی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ آئین اور قانون کی سربلندی کیلئے جدوجہد جاری رکھی جائیگی، اجلاس میں وکلاء رہنماؤں پر بے بنیاد مقدمات درج کرنے کی مذمت کی گئی۔

دوسری جانب لاہور ہائیکورٹ نے نظر بندی قانون کیخلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ عالیہ نیلم نے زینت عمیر کی درخواست پر سماعت کی۔ وکیل درخواست گزار اظہر صدیق نے دلائل دیئے کہ اس بینچ کے پاس یہ کیس سننے کا اختیار نہیں، کیس جسٹس امجد رفیق کے پاس لگنا تھا، انہوں نے بڑی تفصیل سے کیس سنا اورقانون کے مطابق حکم امتناع دیا۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ جسٹس امجد رفیق ملتان بینچ میں کیسز کی  سماعت کررہے ہیں۔ اظہر صدیق نے کہا جسٹس امجد رفیق کا بینچ 21 مارچ کو لاہور میں قائم ہوا تھا، یہ کیس اس بینچ میں فکس نہیں ہوسکتا، جب سے نظر بندی کا سیکشن 3 معطل ہوا ہے ، آسمان گرا نہ زمین کو کچھ ہوا۔ اب حکومت کو کیا ایسی ایمرجنسی ہوئی ہے کہ وہ نظر بندی قانون پر حکم امتناع ختم کرنا چاہتی ہے۔

ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے دلائل دیئے کہ ہماری متفرق درخواست صرف کیس پر جلد سماعت کی ہے ۔ ملک کی کسی عدالت نے نظر بندی قانون کے آپریشن کو معطل نہیں کیا۔ وکیل درخواست گزار نے کہا مائی لارڈ آپ کو کیس کا علم نہیں جس پرچیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ سارا کیس پڑھ کر آئی ہوں آپ خاموش رہیں۔ عدالت نے دلائل سننے کے بعد نظر بندی قانون کیخلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔