
ہری پور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی عمر ایوب کا کہنا تھا کہ ملک کے معاشی حالات روز بروز بد سے بدتر ہو رہے ہیں، روپے کی قدر میں کمی کے باعث ملکی معیشت کو 4 ہزار ارب روپے کا نقصان ہوا، ملک کے مختلف شعبوں میں کرپشن میں اضافہ ہو گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو سال سے ملک میں کوئی سرمایہ کاری نہیں ہوئی،20 لاکھ لوگ پاکستان سے ہجرت کر گئے ، بیس لاکھ لوگوں کے ملک چھوڑ جانے سے 27 ارب ڈالر کیش ملک سے چلا گیا، مسلط شدہ حکومت آئی ایم ایف سے محض ڈیڑھ ارب ڈالر مانگ رہی ہے۔
عمرایوب کا کہنا تھا کہ کمزور حکومتی پالیسیوں کے باعث مزید دو کروڑ افراد غربت کی لکیر سے نیچے چلے گئے ہیں، حکومت ہر جگہ ناکام نظر آ رہی ہے، وفاق کے ذمے خیبرپختونخوا کے 11 سو ارب ڈالر کے واجبات ہیں جو یہ ادا نہیں کر رہے۔
رہنما تحریک انصاف نے کہا کہ اختر مینگل اور سراج ترین پر جھوٹی ایف آئی آرز قابل مذمت ہیں، لوگوں کے دلوں میں غم و غصہ پایا جاتا ہے، ملک میں ایک بڑا مسئلہ مسنگ پرسن کا ہے، چیف جسٹس سے ملاقات میں بھی مسنگ پرسنز کے حوالے سے بات کی تھی۔
اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی کا مزید کہنا تھا کہ حکومت نے پیکا ایکٹ کے تحت میڈیا پر تلوار لٹکا دی گئی، ملک میں شفاف الیکشن ہی مسائل کا واحد حل ہیں، تحریک تحفظ آئین پاکستان کے پلیٹ فارم سے سب پارٹیوں سے مل کر پلان بنا رہے ہیں ،آئین اور قانون کی بالادستی کو یقینی بنانے کیلئے اپنی تحریک تیز کریں گے۔