
پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں نے چیف جسٹس پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی سے ملاقات کے بعد اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ چیف جسٹس آف پاکستان کے ساتھ ہماری آج ملاقات تھی، عمران خان سے میں نے ملاقات کی تھی، اس ملاقات کے لیے ان سے منظوری لی گئی تھی، بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ پی ٹی آئی کا موقف سامنے رکھیں، عمران خان کی سماعت کی تاریخیں بدلی جاتی ہے۔
عمر ایوب کا کہنا تھا کہ عدالتوں کی اجازت کے باوجود بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہیں کرائی جاتی، عمران خان کی بچوں سے بات نہیں کرائی جاتی ہے، ہم نے چیف جسٹس کے سامنے یہ نکتہ رکھا، چیف جسٹس کو بتایا کہ جیل مینوئل کی دھجیاں اڑائی جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا تھا آپ چیف جسٹس سے ملٹری کورٹ کے حوالے سے بھی بات کرنا، ہم نے چیف جسٹس پاکستان کو انصاف کے مسائل کے حوالے سے چیزیں بتائیں، وکلاء کو جو ملاقات کی اتھارٹی ہوتی ہے وہ نہیں دی جاتی، ہمارے مختلف لیڈران کے ٹرائل جیل ٹرائل ہوئے اوپن ٹرائل نہیں ہوئے۔
عمر ایوب نے کہا کہ جب تک ملک میں رول آف لاء نہیں ہوگا ملک کی معیشت نہیں چل سکتی، ملک میں بیروزگاری بڑھ رہی ہے، بانی پی ٹی آئی کے چیف جسٹس کو خطوط لکھے گئے ہم نے اس پر بات کی، ہم نے پراڈکشن آرڈر پر بات کی۔
پی ٹی آئی رہنما بیرسٹر گوہر علی خان نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی گزشتہ دو سال سے فسطائیت کے دور سے گزر رہی ہے، ہم نے آج چیف جسٹس پاکستان کے سامنے تفصیلی مسائل کے حوالے سے آگاہ کیا، ہم نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی کی ان کی اہلیہ سے ملاقات نہیں کروائی جا رہی، ہم نے انہیں بتایا کہ آپ کے کورٹ آرڈرز کو نہیں مانا جا رہا۔