سینیٹ: نعرے بازی پر 3 پی ٹی آئی سینیٹرز کی رکنیٹ معطل
سینیٹ میں اپوزیشن کے شدید شورشرابے، نعرہ بازی اوراحتجاج پر ڈپٹی چیئرمین سیدال خان نے پی ٹی آئی کے تین سینیٹرز کی جاری سیشن میں رکنیت معطل کر دی
سینیٹ آف پاکستان/فائل فوٹو
اسلام آباد: (ویب ڈیسک) سینیٹ میں اپوزیشن کے شدید شورشرابے، نعرہ بازی اوراحتجاج پر ڈپٹی چیئرمین سیدال خان نے پی ٹی آئی کے تین سینیٹرز کی جاری سیشن میں رکنیت معطل کرتے ہوئے سارجنٹ ایٹ آرمزکو طلب کرتے ہوئے ہدایت دی کہ ان کو ایوان سے باہر نکالا جائے۔

سینیٹ کا اجلاس ڈپٹی چیئرمین سیدال خان کی زیرصدارت شروع ہوا تو اپوزیشن نے سٹیٹ بینک آف پاکستان بل پر ووٹنگ کا نتیجہ نہ بتانے پر ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے خلاف شدید احتجاج کیا اور ڈپٹی چیئرمین کے ڈائس کے سامنے جمع ہوکر نعرہ بازی کرتے ہوئے ایجنڈے کی کایپاں پھاڑدیں۔ اپوزیشن کے ارکان گیلانی کو عزت دو، گیلانی کو بازیاب کرو ، ڈپٹی چیئرمین استعفیٰ دو، جعلی حکومت نامنظور ،شرم کرو حیا کرو ، بانی پی ٹی آئی کو رہا کرو، کی نعرہ بازی مسلسل کرتے رہے۔

اپوزیشن کے شدید احتجاج پر ڈپٹی چیئرمین نے واضح کردیا کہ یہ ہاؤس کسی کی من مانی سے نہیں قانون کے مطابق چلایا جائے گا، وہ کل کے واقعے پر وضاحت دے چکے ، اپوزیشن لیڈر شبلی فراز نے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے استعفیٰ کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ رولز کے مطابق آپ نے ووٹنگ کا نتیجہ بتانا ہے، آپ نے اپوزیشن سینیٹرز کو بھونکنے سے تشبیہ دی۔

وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے اپوزیشن کو مشورہ دیا کہ وہ خاموش ہو جائیں، تھک جائیں گے، اپوزیشن کے شدید احتجاج میں وقفہ سوالات کو ڈپٹی چیئرمین نے جاری رکھا اور وزرا سوالات کا جواب دیتے رہے۔ معمول کا ایجنڈا مکمل ہونے پر ڈپٹی چیئرمین نے پی ٹی آئی کے 3 سینیٹرز عون عباس، ہمایوں مہمند اور فلک ناز چترالی کی رکنیت معطل کر دی۔

اعظم تارڑ نے کہا کہ اپوزیشن اب واو واو پر آگئی ہے، جنگلی حیات میں چند آوازیں رہ گئی ہیں جو اپوزیشن والوں نے سیکھنی ہے۔ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ اگر تھک گئے ہیں تو سیٹوں پر بیٹھ جائیں، بس آپ نے گھبرانا نہیں ہے۔ اجلاس ملتوی ہونے تک اپوزیشن ارکان نعرہ بازی کرتے رہے۔ سینیٹ کا اجلاس جمعہ کی صبح ساڑھے 10 بجے تک ملتوی کردیا گیا۔