تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے سموگ کے تدراک کے حوالے سے دائر درخواستوں پر سماعت کی۔ مختلف محکموں کی جانب سے رپورٹس جمع کرائی گئیں۔ واڈا کے وکیل نے بتایا کہ واٹر میٹر کے حوالے سے کام کر رہے ہیں، پہلے مرحلے میں کمرشل عمارتوں پر واٹر میٹر لگیں گے، دوسرے مرحلے میں ڈومیسٹک سطح پر واٹر میٹر لگیں گے۔
ممبر جوڈیشل کمیشن نے بتایا کہ کار شو رومز میں روازنہ سینکڑوں گاڑیاں دھلتی ہیں۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ کار شو رومز بہت زیادہ پانی استعمال کرتے ہیں ان کا ٹیرف بڑھائیں۔ جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دیئے کہ ہم کتنے عرصے سے بول رہے ہیں کہ دس مرلے یا اس سے اوپر کوئی ایسا گھر نہیں بنے گا جس میں واٹر ریسائیکلنگ پلانٹ نہ ہو۔
دوران سماعت عدالت نے سموگ پر قابو پانے کے لیے حکومتی اقدامات کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، انہوں نے بہت اچھا کام کیا۔ ممبر جوڈیشل کمیشن نے بتایا کہ ٹرسٹ سکول بچوں کو ٹرانسپورٹ فراہم کرنے کا 9 ہزار روپے لے رہا ہے۔
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ بڑے سکولز کو ٹارگٹ کریں اور ان سے شروع کریں، ایچیسن سے شروع کریں اور ان کو بتائیں کہ ان کے پچاس فیصد بچے کم از کم بسز پر آئیں گے۔ ممبر جوڈیشل کمیشن نے بتایا کہ تین سکولز کا سروے کیا جو کہ بسز کے لئے 2 ہزار سے 10 ہزار روپے تک چارج کر رہے ہیں۔ ممبر جوڈیشل کمیشن نے بتایا کہ فورسٹ ڈیپارٹمنٹ نے مانگا منڈی کے قریب 600 ایکڑ جگہ روڈا کو دے رکھی ہے، وہاں پر روڈا نے پلانٹیشن کرنی تھی، ابھی تک ایک درخت نہیں لگا۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر مختلف محکموں سے رپورٹس طلب کرتے ہوئے کارروائی آئندہ ہفتے تک ملتوی کر دی۔