ٹک ٹاک بنانے والے پولیس اہلکاروں کی شامت آ گئی
File Photo
کراچی: (سنو نیوز) کراچی پولیس چیف نے ٹک ٹاک بنانے والے پولیس اہلکاروں کو سخت سزائیں سنا دیں، یونیفارم میں ویڈیوز وائرل کرنے پر انکریمنٹ اور بونس بھی روک دیے گئے۔

کراچی پولیس کے اہلکاروں کو یونیفارم میں ٹک ٹاک ویڈیوز بنانا مہنگا پڑ گیا۔ پولیس چیف جاوید عالم اوڈھو نے نو اہلکاروں کو سخت سزائیں سناتے ہوئے ان کے ایک سال کے انکریمنٹ اور بونس روکنے کا حکم دے دیا۔ سزا پانے والوں میں 2 خواتین اہلکار بھی شامل ہیں۔

پولیس اہلکاروں کی جانب سے یونیفارم میں ٹک ٹاک ویڈیوز بنا کر سوشل میڈیا پر وائرل کرنے کا سلسلہ شروع ہوا جس پر کراچی پولیس چیف نے فوری کارروائی کی۔ محکمہ جاتی نوٹیفکیشن کے مطابق ان تمام اہلکاروں کو سخت سزا دی گئی ہے تاکہ آئندہ کسی اہلکار کو ایسی حرکت کرنے کی ہمت نہ ہو۔

کراچی پولیس چیف کی جانب سے پہلے ہی یونیفارم میں غیر ضروری ٹک ٹاک ویڈیوز بنانے پر پابندی عائد کی جا چکی ہے۔ ان ویڈیوز کے وائرل ہونے سے ادارے کی ساکھ متاثر ہونے کا خدشہ ظاہر کیا گیا تھا۔

کراچی پولیس چیف جاوید عالم اوڈھو کا کہنا ہے کہ پولیس اہلکاروں کی ذمہ داری عوام کی خدمت اور امن و امان قائم رکھنا ہے نہ کہ یونیفارم میں ویڈیوز بنا کر ادارے کو بدنام کرنا۔ اس فیصلے کا مقصد محکمہ جاتی نظم و ضبط کو برقرار رکھنا ہے۔

سزا پانے والے اہلکاروں میں کانسٹیبل ماجد علی، نعمان خان، نعمان سجاد، سپاہی احمد علی، حزیفہ، قاسم، اور ذیشان شامل ہیں۔ خواتین اہلکاروں میں سونیا اور منیما بھی شامل ہیں، تمام اہلکاوروں نے مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر رقص کرتے ہوئے اور دیگر ویڈیوز اپلوڈ کیں۔

یہ سزا ایک واضح پیغام ہے کہ محکمہ پولیس میں ڈسپلن کی خلاف ورزی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔ سوشل میڈیا کے غلط استعمال کو روکنے کے لیے سخت اقدامات کیے جا رہے ہیں۔