لاہور میں سموگ کم نہ ہوسکی، گزشتہ روز بھی دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں پہلے نمبر پر رہا، فضائی آلودگی کی مجموعی شرح 277 ریکارڈ کی گئی، ڈی ایچ اے فیز فائیو کا اے کیو آئی 459 اوریو ایس قونصلیٹ کے علاقے میں 433 رہا، گلبرگ میں 416 رہا۔
سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ مریم نواز کی ہدایت پر خراب انجن اور دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کو نہیں چلنے دیا جائے گا، محکمہ ٹرانسپورٹ اور پولیس کو عملدرآمد کے لیے ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔ دھوئیں اوردھول کے خاتمہ کیلئے جمعہ اور اتوار کو ٹرکوں، بسوں ، بھاری گاڑیوں کے لاہور داخلے پر بھی پابندی ہوگی۔
اینٹی سموگ مہم کے تحت لودھراں، اوکاڑہ، وہاڑی اور سرگودھا میں 6 بھٹے مسمار، 3 صنعتی یونٹس، 1 سٹیل رولنگ مل، 1 ٹیکسٹائل یونٹ اور 1 چاول مل کو سیل کر دیا گیا۔ خراب انجن اور زیادہ دھواں دینے والی ہزار سے زائد گاڑیوں کی پڑتال کر کے 144 بند کر دی گئیں، بغیر ترپال 64 ریت کی ٹرالیاں بھی بند کر دی گئی ہیں۔ کمرشل جنریٹرز، بار بی کیو پوائنٹس کے معائنہ میں خلاف ورزیوں پر نوٹس جاری کر دیئے گئے۔
دریں اثنا سموگ پر قابو پانے کیلئے پنجاب حکومت کے فیصلے پر محکمہ ٹرانسپورٹ کیمطابق فٹنس سرٹیفکیٹ کے بغیر گاڑیوں کو ایم ٹیگ جاری نہیں ہوگا جس سے وہ موٹروے پر سفر نہیں کرسکیں گی جبکہ سموگ کے پیش نظر 30 سال سے زائد عمر کی گاڑیوں کو اکتوبر تا جنوری لاہور داخلے کی اجازت نہیں ہوگی۔ ایم ٹیگ کیلئے اب گاڑی کی رجسٹریشن بک، لائسنس کے ساتھ گاڑی کا فٹنس سرٹیفکیٹ بھی دکھانا ہوگا۔
صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ بلال اکبر خان کا کہنا ہے کہ سموگ زدہ حالات پریہ شرط رکھی گئی ہے، ہم نے محکمہ ایس اینڈجی ڈی اے کو بھی خط لکھا ہے، سرکاری گاڑیوں کی تفصیلات طلب کی ہیں، سب سے پہلے یہ فیصلہ سرکاری گاڑیوں پر لاگو کروا رہے ہیں۔ صرف بڑی و کمرشل نہیں بلکہ پرائیویٹ گاڑیوں پر بھی یہ احکامات لاگو ہونگے۔